کتاب: مسنون نماز اور روز مرہ کی دعائیں - صفحہ 41
وجوبِ اطمینان، قرآن کریم کی روشنی میں
گزشتہ صفحات میں احادیث کی رُو سے نماز میں اطمینان اور اعتدالِ ارکان کا وجوب ثابت کیا گیاہے، اس کے بعد امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے دسیوں آیاتِ قرآنیہ سے نماز میں وجوب اطمینان کا اثبات کیا ہے جو ان کے غزارتِ علم، وفور دلائل اور قوت استنباط واستخراج کی دلیل ہیں ، یہ صفحات ان کی مکمل بحث کے نقل کرنے کے متحمل نہیں ، تاہم ہم ایک دو مقامات کا خلاصہ ذیل میں پیش کرتے ہیں تاکہ مسئلۂ زیر بحث کے کچھ قرآنی دلائل بھی سامنے آجائیں ۔
امام صاحب رحمہ اللہ قرآن کریم کی آیت:
﴿وَاسْتَعِينُوا بِالصَّبْرِ وَالصَّلَاةِ ۚ وَإِنَّهَا لَكَبِيرَةٌ إِلَّا عَلَى الْخَاشِعِينَ﴾
’’نماز اور صبر سے مدد طلب کرو اور یہ نماز بڑی بھاری ہے، البتہ خشوع کرنے والوں پر بھاری نہیں ہے۔‘‘[1]
بیان کرکے فرماتے ہیں :
قرآن کریم کی اس آیت کا اقتضایہ ہے کہ جو نماز میں خشوع کرنے والے نہیں ہیں ، وہ قابل مذمت ہیں ، جیسے اللہ تعالیٰ نے تحویل قبلہ کے حکم کے وقت فرمایا تھا:
﴿وَإِن كَانَتْ لَكَبِيرَةً إِلَّا عَلَى الَّذِينَ هَدَى اللَّـهُ﴾
’’یہ حکم یقینا بڑا بھاری ہے سوائے ان لوگوں کے جن کو اللہ نے ہدایت سے نواز دیا ہے۔‘‘[2]
یا جیسے اللہ کافرمان ہے:
[1] البقرۃ 45/2۔
[2] البقرۃ2:143۔