کتاب: مسنون نماز اور روز مرہ کی دعائیں - صفحہ 300
٭ سادہ لباس پہن کر جائیں ۔
٭ خوشبو اور میک اپ وغیرہ سے اجتناب کریں ۔
٭ مکمل پردے میں جائیں ، ان کے جسم کا کوئی حصہ ننگا نہ ہو۔
٭ عید گاہ میں اپنے لباس، زیورات اور حسن کی نمائش کی نیت سے نہ جائیں ۔
لیکن افسوس ہے کہ آج کل عورتیں عیدین کے اجتماعات میں تو ذوق و شوق سے شرکت کرتی ہیں لیکن پردے کے مذکورہ آداب کی اکثر عورتیں پروا نہیں کرتیں ۔ ان کا یہ رویہ أَفَتُؤْمِنُونَ بِبَعْضِ الْكِتَابِ وَتَكْفُرُونَ بِبَعْضٍ (البقرۃ 85/2)، کتابِ الٰہی کی بعض باتوں کو ماننا اور بعض کا انکار کرنا، کا آئینہ دار ہے جس پر دنیا و آخرت میں سخت سزاؤں کی وعید ہے۔ اَعَاذَنا اللّٰہُ مِنْہُ ۔
جمعہ عورتوں پر فرض نہیں
عام نمازوں کی طرح نمازِ جمعہ بھی عورتوں پر فرض نہیں ۔ وہ گھروں میں جمعہ کے روز بھی نمازِ ظہر ہی ادا کریں گی، البتہ اگر جمعہ کے لیے مسجد میں آنا چاہیں تو آسکتی ہیں ، ان کو روکنا جائز نہیں ۔ نمازِ عید کی تاکید اس لیے ہے کہ اس سے محرومی پر عورتوں کے لیے اس کا متبادل کوئی نہیں جبکہ جمعے میں عدم شرکت کی صورت میں اس کا متبادل نمازِ ظہر ہے۔
اور عورتوں پر جب جمعہ فرض نہیں تو غسلِ جمعہ بھی ان پر فرض نہیں ۔ جبکہ مردوں کے لیے جمعہ کا غسل بعض کے نزدیک فرض اور بعض کے نزدیک مستحب ہے۔
خطبۂ عید میں عورتوں کو وعظ ونصیحت کرنے کی ضرورت
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک معمول یہ بھی تھا کہ آپ عید کے خطبے سے فارغ ہو کر عورتوں کے اجتماع