کتاب: مسنون نماز اور روز مرہ کی دعائیں - صفحہ 29
منافق کی نمازہے، ایسی نماز عند اللہ کس طرح قبول ہوسکتی ہے؟ خشوع ہی سے نماز کے ثمرات و فوائد حاصل ہوتے ہیں علاوہ ازیں نماز کے وہ ثمرات و فوائد بھی، جو قرآن کریم اور احادیثِ صحیحہ میں بیان کیے گئے ہیں ، اسی وقت ملتے اور مل سکتے ہیں جب نماز کو سنتِ نبوی کے مطابق اطمینان و سکون کے ساتھ ادا کیا جائے، جیسے اللہ تعالیٰ نے نماز کا ایک نہایت اہم فائدہ یہ بیان فرمایا ہے: ﴿ إِنَّ الصَّلَاةَ تَنْهَىٰ عَنِ الْفَحْشَاءِ وَالْمُنكَرِ﴾ ’’بے شک نماز بے حیائی (کے کاموں ) سے اور منکرات سے روکتی ہے۔‘‘[1] لیکن اکثر لوگوں کا حال یہ ہے کہ وہ نماز بھی پڑھتے ہیں لیکن بے حیائی کے کاموں اور منکرات کا ارتکاب بھی کرتے ہیں حالانکہ اللہ کا فرمان جھوٹا نہیں ہوسکتا۔ ﴿ وَمَنْ أَصْدَقُ مِنَ اللَّـهِ قِيلًا﴾ ’’اللہ سے زیادہ سچی بات کس کی ہوسکتی ہے۔‘‘[2] اس کی وجہ یہی ہے کہ ہماری نمازوں میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنتوں کا اہتمام نہیں ہے، خشوع خضوع کا فقدان ہے اور انابت الی اللہ کی کمی ہے، گویا ہمارا حال علامہ اقبال کے اس شعر کا مصداق ہے۔ جو میں سربہ سجدہ ہوا کبھی تو زمین سے آنے لگی صدا ترا دل تو ہے صنم آشنا تجھے کیا ملے گا نماز میں (بانگ درا)
[1] العنکبوت 45:29۔ [2] النسآء 122:4۔