کتاب: مسنون نماز اور روز مرہ کی دعائیں - صفحہ 273
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر دُرود بھیجنے کی فضیلت 1. رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ’’ جو شخص مجھ پر ایک دفعہ درود بھیجے گا ، اللہ تعالیٰ اس پر دس رحمتیں نازل فرمائے گا۔[1] 2. نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ’’میری قبر کو میلہ گاہ نہ بناؤ اور مجھ پر درود بھیجو ، تم جہاں بھی ہو تمہارا درود مجھے پہنچ جاتا ہے ۔‘‘[2] 3. نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے : ’’بخیل وہ ہے جس کے پاس میرا ذکر ہو اور وہ مجھ پر درود نہ بھیجے۔‘‘ [3] 4. نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ’’ اللہ تعالیٰ کے کچھ فرشتے ایسے ہیں جو روئے زمین پر چلتے پھرتے ہیں وہ میری اُمت کا سلام مجھے پہنچاتے ہیں ۔‘‘ [4] 5. نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ’’ کوئی شخص ( جب ) بھی مجھے سلا م کہتا ہے ، اللہ تعالیٰ میرے اندر میری رُوح مجھے واپس لوٹا دیتا ہے تاکہ میں اسے سلام کا جواب دوں ۔‘‘ [5]
[1] صحیح مسلم ، الصلاۃ، باب الصلاۃ علی النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم بعد التشہد، حدیث: 408۔ [2] سنن أبي داود ، المناسک، باب زیارۃ القبور، حدیث: 2042، ومسند أحمد: 367/2 ، وصحیح الجامع: 25/3۔ [3] جامع الترمذي ، الدعوات، باب ’’رغم أنف رجل ذکرت عندہ‘‘حدیث: 3546، وصحیح الجامع: 25/3۔ [4] سنن النسائي، السھو، باب التسلیم علی النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم ، حدیث:1283، والمستدرک للحاکم: 421/2۔ [5] سنن أبي داود، المناسک، باب زیارۃ القبور،حدیث: 2041، وحسنہ الألبانی۔