کتاب: مسنون نماز اور روز مرہ کی دعائیں - صفحہ 270
’’(ہم) واپس لوٹنے والے ہیں تو بہ کرنے والے ہیں ، عبادت کرنے والے اور اپنے رب ہی کی تعریف کرنے والے ہیں ۔ [1]
مُسافر کی مقیم کے لیے دُعا
((اَسْتَوْدِعُکُمُ اللّٰہَ الَّذِیْ لَا تَضِیْعُ وَدَائِعُہٗ))
’’میں سپرد کرتا ہوں تمہیں اس اللہ کے ، کہ نہیں ضائع ہوتیں اس کے سپرد کی ہوئی چیزیں ۔ ‘‘[2]
مقیم کی مسافر کے لیے دعا
((اَسْتَوْدِعُ اللّٰہَ دِیْنَکَ وَاَمَانَتَکَ وَخَوَاتِیْمَ عَمَلِکَ))
’’میں سپرد کرتا ہوں اللہ کے تمہارے دین کو اور تمہاری امانت کو اور تمہارے آخری عمل کو ۔‘‘[3]
مرغ بولے اور گدھا ہینگے تو کیا کہے ؟
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے ’’جب تم مرغ کی اذان سنو تو اللہ تعالیٰ سے فضل کی دعا کرو (مثلاً کہو) :
((اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ مِنْ فَضْلِکَ))
’’ اے اللہ میں سوال کرتا ہوں تجھ سے تیرے فضل کا ۔ ‘‘[4]
[1] صحیح مسلم ، الحج، باب استحباب الذکر إذا رکب دابتہ…،حدیث: 1342، والجھاد، باب ما یقول الرجل إذا سافر، حدیث:2599۔
[2] سنن ابن ماجہ، الجھاد، باب تشییع الغزاۃ ووداعھم، حدیث: 2825، وصححہ الألبانی۔
[3] جامع الترمذي، الدعوات، باب ما جاء ما یقول إذا ودع إنسانًا،حدیث: 3443، ومسند أحمد: 7/2، وصححہ الألبانی۔
[4] سنن أبي داود ، الأدب، باب فی الدیک والبھائم،حدیث: 5102، وصححہ الألبانی۔