کتاب: مسنون نماز اور روز مرہ کی دعائیں - صفحہ 27
بابِ دوم
آدابِ نماز اور خشوع خضوع کی اہمیت ووجوب
نماز پڑھنے کی اہمیت اور تاکید تو پچھلی وضاحت سے نمایاں ہوجاتی ہے لیکن ایک اور نہایت اہم مسئلہ نماز پڑھنے کے طریقے کا ہے کہ کس طرح پڑھی جائے، اس کے آداب کیا ہیں اور خشوع خضوع کی اہمیت اور اس کا مطلب کیا ہے؟ نیز خشوع خضوع کے بغیر پڑھی گئی نماز کی حیثیت کیا ہے؟
اس کا جواب واضح اور ایک ہے اور وہ یہ کہ نماز سنتِ نبوی کے مطابق ادا کی جائے جیسا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی فرمایا:
((صَلُّوا کَمَا رَأَیْتُمُونِي أُصَلِّی))
’’تم نماز اس طرح پڑھو جیسے تم نے مجھے نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے۔‘‘[1]
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان سے مذکورہ سوالوں کا جواب سامنے آجاتا ہے اور وہ یہ کہ:
٭ نماز کے آداب، نماز کو سنتِ نبوی کے مطابق ادا کرنا ہے۔
٭ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز نہایت خشوع خضوع کے ساتھ ادا فرماتے تھے۔
٭ خشوع خضوع کا مطلب، نماز کے ہر رکن کو پورے اطمینان اور سکون سے ادا کرنا ہے، جسے تعدیل ارکان کہا جاتا ہے، یعنی تعدیل ارکان بھی نہایت ضروری ہے۔
٭ جو نماز تعدیل ارکان یعنی خشوع خضوع کے بغیر پڑھی جائے گی، وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقے
[1] صحیح البخاري، الاذان، حدیث: 631۔