کتاب: مسنون نماز اور روز مرہ کی دعائیں - صفحہ 269
سفر کی دعا ((اَللّٰہُ اَکْبَرُ، اَللّٰہُ اَکْبَرُ،اَللّٰہُ اَکْبَرُ، سُبْحَانَ الَّذِیْ سَخَّرَ لَنَا ھٰذَا وَمَا کُنَّالَہٗ مُقْرِنِیْنَ وَاِنَّآ اِلٰی رَبِّنَا لَمُنْقَلِبُوْنَ اَللّٰھُمَّ اِنَّا نَسْئَلُکَ فِی سَفَرِنَا ھٰذَا الْبِرَّ وَالتَّقْوٰی وَمِنَ الْعَمَلِ مَا تَرْضٰی، اَللّٰھُمَّ ھَوِّنْ عَلَیْنَا سَفَرں جا ہٰذَا وَاطْوِعَنَّا بَعْدَہُ، اَللّٰھُمَّ اَنْتَ الصَّاحِبُ فِی السَّفَرِ وَالْخَلِیْفَۃُ فِیْ الْاَھْلِ، اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُبِکَ مِنْ وَّعْثَآئِ السَّفَرِ وَکَآبَۃِ الْمَنْظَرِ وَسُوْئِ الْمُنْقَلَبِ فِی الْمَالِ وَالْاَھْلِ)) ’’اللہ سب سے بڑا ہے ، اللہ سب سے بڑا ہے ۔ اللہ سب سے بڑا ہے، پاک ہے وہ ذات جس نے تابع کر دیا ہمارے اِسے، ورنہ نہیں تھے ہم اسے قابو میں لا سکنے والے اور یقینا ہم اپنے رب ہی کی طرف واپس جانے والے ہیں ۔ اے اللہ ! ہم تجھ سے سوال کرتے ہیں ، اپنے اس سفر میں نیکی اور تقوے کا اور ایسے عمل کا جسے تو پسند فرمائے۔ اے اللہ ! آسان فرمادے ہم پر ہمارا یہ سفر اور لپیٹ دے ہم سے اس کی لمبی مسافت کو ۔ اے اللہ ! تو ہی (ہمارا) ساتھی ہے اس سفر میں اور (تو ہی ہمارا) جانشین ہے گھر (اور گھر ) والوں میں ۔ اے اللہ ! میں تیری پناہ میں آتا ہوں سفر کی مشقت سے اور (اس کے ) تکلیف دہ منظر سے اور بری تبدیلی سے مال میں اور گھر والوں میں ۔ ‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سفر سے واپسی پر بھی یہی الفاظ کہتے اور ان میں یہ اضافہ کرتے : ((اٰئِبُوْنَ، تَآئِبُوْنَ، عَابِدُوْنَ لِرَبِّنَا حَامِدُوْنَ))