کتاب: مسنون نماز اور روز مرہ کی دعائیں - صفحہ 264
’’اللہ سب سے بڑا ہے ، اے اللہ ! تو طلوع فرما اسے ہم پر امن، ایمان، سلامتی اور اسلام کے ساتھ اور اس چیز کی توفیق کے ساتھ جس کو توپسند کرتا ہے ، اے ہمارے رب ! اور (جس سے) تو راضی ہوتا ہے ۔ (اے چاند ! )ہمارا اور تیرا رب اللہ ہے ۔‘‘[1]
روزہ افطار کرنے کے وقت کی دعائیں
((ذَھَبَ الظَّمَأُ وَابْتَلَّتِ الْعُرُوْقُ وَثَبَتَ الْاَجْرُ اِنْ شَآئَ اللّٰہُ))
’’ چلی گئی پیاس اور تر ہو گئیں رگیں اور ثابت ہو گیا اَجر اگر چاہا اللہ نے ۔‘‘[2]
ایک ضروری وضاحت: افطار کرنے کی جو دعا مشہور ہے۔ ’اَللّٰہُمَّ لَکَ صُمْتُ وَ عَلیٰ رِزْقِکَ اَفْطَرْتُ‘ بہت سے محققین کے نزدیک سنداً ضعیف ہے، اس لیے پہلی دعا ہی افطار کی صحیح دعا ہے۔ بعض لوگ سمجھتے ہیں کہ افطاری کی اصل دعا یہ دوسری ہی ہے اور ذَہَبَ الظَّمَأُ…‘ روزہ افطار کرنے کے بعد کی دعا ہے۔ ایسا سمجھنا بے اصل ہے۔
چھینک کی دُعا
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ جب تم میں سے کسی کو چھینک آئے تو اُسے کہنا چاہیے:
((اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ))
’’ ہر قسم کی تعریف اللہ ہی کے لیے ہے ۔‘‘
اور اس کے جواب میں وہاں موجود مسلمان دوست یا بھائی کو کہنا چاہیے :
[1] جامع الترمذي ، الدعوات، باب ما یقول عند رؤیۃ الھلال،حدیث: 3451، وسنن الدارمی: 336/1، واللفظ لہ۔
[2] سنن أبي داود، الصیام، باب القول عند الإفطار، حدیث: 2357، وصحیح الجامع: 209/4۔