کتاب: مسنون نماز اور روز مرہ کی دعائیں - صفحہ 263
2. ((اَسْأَلُ اللّٰہَ الْعَظِیْمَ رَبَّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ اَنْ یَّشْفِیَکَ)) ’’ میں سوال کرتا ہوں بڑی عظمت والے اللہ سے جو عرشِ عظیم کا رب ہے کہ وہ شفا عطا فرمائے تمہیں ۔‘‘[1] مبتلائے مصیبت کی دُعا ((اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّآ اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ اَللّٰھُمَّ اْجُرْنِیْ فِیْ مُصِیْبَتِنیْ وَاَخْلِفْ لِیْ خَیْرًا مِّنْھَا)) ’’ یقینا ہم اللہ ہی کی ملکیت ہیں اور ہم اسی کی طرف لوٹ کر جانے والے ہیں ۔ اے اللہ! اَجر دے مجھے میرے صدمے میں اور بدلے میں دے مجھے زیادہ بہتر اس سے۔‘‘[2] چاند دیکھنے کی دُعا ((اَللّٰہُ اَکْبَرُ، اَللّٰھُمَّ اَھِلَّہٗ عَلَیْنَا بِالْاَمْنِ وَالْاِیْمَانِ وَالسَّلَامَۃِ وَالْاِسْلَامِ وَالتَّوْفِیْقِ لِمَا تُحِبُّ رَبَّنَا وَتَرْضٰی، رَبُنَّا وَرَبُّکَ اللّٰہُ))
[1] رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ’’ کوئی مسلمان کسی ایسے مریض کی بیمار پرسی کرے جس کی موت کا وقت نہ آپہنچا ہو اور سات دفعہ یہ دعا پڑھے تواسے عافیت مل جاتی ہے ۔‘‘سنن أبي داود، الجنائز، باب الدعاء للمریض عند العیادۃ، حدیث: 3106، وجامع الترمذي ، حدیث: 2083اور دیکھیے صحیح الترمذی: 210/2۔ [2] صحیح مسلم ،الجنائز، باب ما یقال عند المصیبۃ،حدیث: 918۔