کتاب: مسنون نماز اور روز مرہ کی دعائیں - صفحہ 262
لیلۃ القدر کی خصوصی دعا
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے پوچھا: اگر مجھے اندازہ ہوجائے کہ کون سی رات شب قدرہے، تو میں ا س میں کیا پڑھوں ؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ پڑھا کرو!
((اَللَّہُمَّ اِنَّکَ عَفُوٌّ (کَرِیمٌ) تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنِّی))
’’اے اللہ! تو بہت معاف کرنے والا ہے (کریم ہے) معاف کرنے کو پسند فرماتا ہے، پس تو مجھے معاف فرمادے۔‘‘[1]
بیمارپُرسی کی فضیلت
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب کوئی آدمی اپنے مسلمان بھائی کی بیمار پرسی کے لیے جاتا ہے تو وہ بیٹھنے تک جنت کے میووں میں چلتا ہے ۔ جب وہ بیٹھتا ہے تو رحمت اُسے ڈھانپ لیتی ہے۔ اگر صبح کا وقت ہو تو شام تک ستر ہزار فرشتے اس کے لیے دُعا کرتے رہتے ہیں اور اگر شام کا وقت ہو تو صبح تک ستر ہزار فرشتے اس کے لیے دعا کرتے رہتے ہیں ۔[2]
بیمار پُرسی کے وقت مریض کے لیے دُعا
1. ((لَا بَاْسَ طَھُوْرٌ اِنْ شَآئَ اللّٰہُ))
’’کوئی حرج نہیں یہ بیماری پاک کرنے والی ہے اگر چاہا اللہ نے ۔ ‘‘[3]
[1] جامع الترمذي، الدعوات، باب فی فضل سوال العافیۃ والمعافاۃ، حدیث: 3513۔
[2] جامع الترمذي، الجنائز، باب ما جاء فی عیادۃ المریض،حدیث: 969-967، وسنن ابن ماجہ، الجنائز، باب ما جاء فی ثواب من عاد مریضًا،حدیث: 1442۔
[3] صحیح البخاري ،المرض، باب ما یقال للمریض ومایجیب، حدیث: 5662۔