کتاب: مسنون نماز اور روز مرہ کی دعائیں - صفحہ 261
لوگوں سے ڈرے تو یہ دعامانگے
1. ((اَللّٰھُمَّ اَکْفِنِیْھِمْ بِمَا شِئْتَ))
’’اے اللہ ! تو مجھے ان سے کافی ہو جا جس طرح تو چاہے ۔ ‘‘[1]
2. ((اَللّٰہُمَّ اِنَّا نَجْعَلُکَ فِی نُخُوْرِہِمْ وَ نَعُوذُبِکَ مِنْ شُرُورِہَمْ))
’’اے اللہ ہم تجھے ہی ان کے مقابلے میں کرتے اور ان کی شرارتوں سے تیری ہی پناہ میں آتے ہیں ۔‘‘[2]
ادائیگیٔ قرض کی دُعا
((اَللّٰھُمَّ اکْفِنِیْ بِحَلَالِکَ عَنْ حَرَامِکَ وَاَغْنِنِیْ بِفَضْلِکَ عَمَّنْ سِوَاکَ))
’’اے اللہ ! تو مجھے کافی ہو جا اپنے حلال کے ساتھ اپنی حرام (کردہ) چیزوں سے اور مجھے بے نیاز کر دے اپنے فضل سے ، اپنے ماسوا سے ۔ ‘‘[3]
مشکل کام کی آسانی کے لیے دُعا
((اَللّٰھُمَّ لَا سَھْلَ اِلاَّ مَا جَعَلْتَہٗ سَھْلًا وَّ اَنْتَ تَجْعَلُ الْحَزَنَ اِذَا شِئْتَ سَھْلاً))
’’اے اللہ ! نہیں ہے کوئی کام آسان مگر وہی جسے کر دے تُو آسان اور تُو کر دیتا ہے مشکل کام کو ، جب تو چاہے ، آسان ۔ ‘‘[4]
[1] صحیح مسلم ،الزھد، باب قصۃ أصحاب الأخدود والساحر،حدیث: 3005۔
[2] سنن أبيداود، الوتر، باب ما یقول الرجل اذا خاف قوماً، حدیث: 1537۔
[3] جامع الترمذي ، الدعوات، باب:110، حدیث: 3563، وصححہ الألبانی فی صحیح الترمذی: 180/3۔
[4] صحیح ابن حبان ، (موارد) حدیث: 2427، وعمل الیوم واللیلۃ لابن السنی، حدیث: 351۔ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے فرمایا: یہ حدیث صحیح ہے اور عبدالقادر الارناؤط نے بھی اسے صحیح کہا ہے ۔ دیکھیے: الأذکار للنووی، ص: 106۔