کتاب: مسنون نماز اور روز مرہ کی دعائیں - صفحہ 26
﴿ وَاسْتَعِينُوا بِالصَّبْرِ وَالصَّلَاةِ﴾
’’صبر اور نماز سے مدد حاصل کرو۔‘‘[1]
اس کا مطلب یہی ہے کہ یہ عمل ایسے ہیں جن سے اللہ کی مدد حاصل ہوتی ہے یہی وجہ ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں آتا ہے۔
(( کَانَ اِذَا حَزَبَہُ اَمْرٌ صَلّٰی))
’’آپ کو جب بھی کوئی اہم معاملہ درپیش ہوتا تو آپ نماز پڑھتے۔‘‘[2]
یعنی نماز کے ذریعے سے اللہ تعالیٰ سے مدد طلب فرماتے۔
چوتھا فائدہ
نماز چوتھا فائدہ، مسلمانوں کے درمیان باہم رابطہ اور ان کی خبر گیری ہے۔ اور ایک دوسرے سے ربط و تعلق رکھنا اور عسر ویسر میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنا، یہ بھی نہایت ضروری ہے۔ جب مسلمان ایک مسجد میں جمع ہوکر جماعت کے ساتھ نماز پڑھتے ہیں تو اس سے باہم پیار محبت کا ایک تعلق قائم ہوجاتا ہے اور پھر یہ تعلق ایک دوسرے کے ساتھ تعاون اور دست گیری کا بھی سبب بنتا ہے۔
یہ اور اس قسم کے اور بہت سے فوائد ہیں جو اجتماعی طور پر باجماعت نماز پڑھنے سے حاصل ہوتے ہیں ۔ اور نماز کے جو اخروی فائدے ہیں ، جو اصل فائدے ہیں ، ان سے تو ہر مسلمان ہی آگاہ ہے۔ اور جس کی کچھ تفصیل بھی پہلے بیان کی گئی ہے۔
[1] البقرۃ 45/2۔
[2] سنن أبي داود، حدیث: 1319۔