کتاب: مسنون نماز اور روز مرہ کی دعائیں - صفحہ 255
سجدۂ تلاوت کے لیے نماز والی شرائط نہیں سجدۂ تلاوت (یا سجدۂ شکر) نماز نہیں ہے اس لیے ان میں نہ وضو شرط ہے اور نہ قبلہ رخ ہونا، البتہ مستحب ہے۔ اسی طرح نماز کے مکروہ اوقات میں بھی سجدۂ تلاوت اور سجدۂ شکر کرنا جائز ہے۔ علاوہ ازیں سِری نمازوں (ظہر یا عصر) میں امام صاحب کو سجدے والی سورتیں نہیں پڑھنی چاہیئں کیونکہ اس صورت میں امام کے سجدۂ تلاوت سے متقدیوں کو مغالطہ لگے گا اور وہ تشویش میں مبتلا ہوں گے۔ سونے کے وقت کی دُعا 1. دونوں ہتھیلیاں ساتھ ملا کر سورئہ اخلاص ، سورئہ فلق اور سورئہ ناس پڑھے ، پھر اِن میں پھونک مارے اور دونوں کو اپنے جسم پر جہاں تک ممکن ہو پھیرے ، سر ، چہرے اور جسم کے سامنے والے حصے سے شروع کرے ۔ اس طرح تین دفعہ کرے ۔ [1] 2. جب تم بستر پر پہنچو اور آیۃ الکرسی (اللَّـهُ لَا إِلَـٰهَ إِلَّا هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ) مکمل پڑھو تو اللہ کی طرف سے ایک محافِظ مقرر ہو جائے گا اور شیطان صبح تک تمہارے قریب بھی نہ آسکے گا۔[2] 3. علاوہ ازیں ’سورۂ الم السجدہ‘ اور ’سورۃ الملک‘ کا بھی سونے کے وقت پڑھنا مسنون ہے ۔[3] 4. جو شخص درج ذیل دو آیات رات کے وقت پڑھتا ہے ، یہ اس کے لیے کافی ہوجاتی ہیں ۔ ﴿ آمَنَ الرَّسُولُ بِمَا أُنزِلَ إِلَيْهِ مِن رَّبِّهِ وَالْمُؤْمِنُونَ ۚ كُلٌّ آمَنَ بِاللَّـهِ وَمَلَائِكَتِهِ وَكُتُبِهِ وَرُسُلِهِ لَا نُفَرِّقُ بَيْنَ أَحَدٍ مِّن رُّسُلِهِ ۚ وَقَالُوا سَمِعْنَا وَأَطَعْنَا ۖ
[1] صحیح البخاري ،فضائل القرآن، باب فضل المعوِّذات، حدیث: 5017۔ [2] صحیح البخاري ، الوکالۃ، باب إذا وَکَّل رجلاً فترک الوکیل…،حدیث: 2311۔ [3] جامع الترمذي، فضائل القرآن، باب ما جاء فی فضل سورۃ الملک، حدیث:2892۔