کتاب: مسنون نماز اور روز مرہ کی دعائیں - صفحہ 247
اَشْھَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا رَّسُوْلُ اللّٰہِ اَشْھَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا رَّسُوْلُ اللّٰہِ
’’ میں گواہی دیتا ہوں کہ نہیں کوئی معبود مگر اللہ ، میں گواہی دیتا ہوں کہ نہیں کوئی معبود مگر اللہ ، میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) اللہ کے رسول ہیں ، میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) اللہ کے رسول ہیں ۔‘‘
اس کے بعد باقی اذان کے الفاظ اسی طرح ہیں ، جیسے پہلے گزرے ۔[1]
صبح (فجر) کی اذان : صبح کی اذان میں حيَّ على الفلاحِ کے بعد دو مرتبہ یہ الفاظ بھی کہے جائیں :
اَلصَّلٰوۃُ خَیْرٌ مِّنَ النَّوْمِ اَلصَّلٰوۃُ خَیْرٌ مِّنَ النَّوْمِ
’’ نماز بہتر ہے نیند سے ، نماز بہتر ہے نیند سے ۔‘‘[2]
تکبیر (اقامت) کے الفاظ : اذان کی طرح تکبیر بھی اکہری اور دہری دونوں ثابت ہیں ، تاہم حضرت بلال رضی اللہ عنہ اکہری تکبیر ہی کہتے تھے ، اس لیے وہ زیادہ بہتر ہے ، تاہم دوسری، یعنی دہری تکبیر بھی جائز ہے ، البتہ دہری تکبیر ہی کو لازمی قرار دے لینا یکسر غلط اور بے بنیاد ہے۔
[1] صحیح مسلم، الصلاۃ، باب صفۃ الأذان، حدیث:379، وسنن أبي داود، الصلاۃ، باب کیف الأذان، حدیث:503-500۔
[2] سنن أبي داود، الصلاۃ، باب کیف الأذان، حدیث:501، وسنن النسائي، الأذان، الأذان فی السفر، حدیث:634۔