کتاب: مسنون نماز اور روز مرہ کی دعائیں - صفحہ 244
’’(میں اس گھر سے) اللہ کے نام کے ساتھ (نکل رہا ہوں ) میں نے بھروسا کیا اللہ پراور گناہ سے بچنے کی ہمت ہے نہ نیکی کرنے کی طاقت مگر اللہ کی توفیق ہی سے۔‘‘[1]
((اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُبِکَ اَنْ اَضِلَّ، اَوْ اُضَلَّ اَوْ اَزِلَّ، اَوْ اُزَلَّ، اَوْ اَظْلِمَ، اَوْ اُظْلَمَ، اَوْ اَجْھَلَ، اَوْ یُجْھَلَ عَلَیَّ))
’’اے اللہ ! میں تیری پناہ میں آتا ہوں (اس بات سے ) کہ میں گمراہ ہو جاؤں یا مجھے گمراہ کر دیا جائے ، میں پھسل جاؤں یا مجھے پھسلا دیا جائے ، میں ظلم کروں یا مجھ پر ظلم کیا جائے ، میں کسی سے جہالت سے پیش آؤں یا میرے ساتھ جہالت سے پیش آیا جائے ۔ ‘‘[2]
گھر میں داخل ہوتے وقت کی دعا
((اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ أَسْأَلُکَ خَیْرَ الْمَوْلِجِ وَخَیْرَ الْمَخْرَجِ، بِسْمِ اللّٰہِ وَلَجْنَا وَبِسْمِ اللّٰہِ خَرَجْنَا، وَعَلَی اللّٰہِ رَبِّنَا تَوَکَّلْنَا))
’’ اے اللہ ! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں گھر میں داخل ہونے اور گھر سے نکلنے کی بہتری کا، اللہ کے نام کے ساتھ ہم(گھر میں ) داخل ہوئے اور اللہ ہی کے نام کے ساتھ ہم نکلے اور اپنے رب ہی پر ہم نے توکل کیا ۔ ‘‘[3]
پھر اپنے گھر والوں کو سلام کہے ۔
[1] سنن أبي داود، الأدب، باب ما یقول إذا خرج من بیتہ،حدیث: 5095، وجامع الترمذي، الدعوات، باب ماجاء ما یقول إذا خرج من بیتہ، حدیث: 3426، وصححہ الشیخ الألبانی فی صحیح الترمذی: 151/3۔
[2] سنن أبي داود ، الأدب، باب ما یقول إذا خرج من بیتہٖ ،حدیث: 5094، وجامع الترمذي ، الدعوات، باب منہ، حدیث: 3227، وصححہ الشیخ الألبانی فی صحیح الترمذی: 152/3۔
[3] سنن أبي داود، الأدب، باب ما یقول الرجل إذا دخل بیتہ،حدیث: 5096،وادرجہ الشیخ الألبانی فی صحیح الجامع ، حدیث: 839۔