کتاب: مسنون نماز اور روز مرہ کی دعائیں - صفحہ 236
’’تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں جو رب ہے جہانوں کا ، بہت رحم کرنے والا، نہایت مہربان،مالک ہے جزا کے دن کا، نہیں کوئی معبود مگر اللہ ، وہ کرتا ہے جو چاہتا ہے ۔ اے اللہ ! تو اللہ ہے ، نہیں کوئی معبود مگر توہی (تُو) غنی ہے اور ہم محتاج، نازل فرما ہم پر بارش اور کردے اس کو جوتُو نازل فرمائے ہمارے لیے قوت اور (مقاصد تک ) پہنچنے کا ذریعہ ایک مدت تک ۔‘‘ [1]
((اَللّٰھُمَّ اسْقِنَا، اَللّٰھُمَّ اسْقِنَا، اَللّٰھُمَّ اسْقِنَا))
’’اے اللہ ! ہمیں پانی پلا ، اے اللہ !ہمیں پانی پلا ، اے اللہ ! ہمیں پانی پلا ۔‘‘ [2]
3. ((اَللّٰھُمَّ اسْقِ عِبَادَکَ وَبَھَائِمَکَ وَانْشُرْ رَّحْمَتَکَ وَاَحْیِ بَلَدَکَ الْمَیِّتَ))
’’اے اللہ ! پانی پلا اپنے بندوں اور جانوروں کو اور پھیلا دے اپنی رحمت اور زندہ کر دے اپنے مردہ شہر کو ۔‘‘[3]
4. ((اللّٰھُمَّ اسْقِنَا غَیْچًا مُّغِیْثًا مَّرِیْئًا مَّرِیْعًا نَّافِعًا غَیْرَ ضَارٍّ عَاجِلًا غَیْرَ آجِلٍ))
’’اے اللہ ! ہمیں سیراب فرما ایسی بار ش سے جو تشنگی بجھانے والی ہو ، خوشگوار ہو، غلہ اُگانے والی، نفع دینے والی ہو نہ کہ نقصان پہنچانے والی ، جلد آنے والی ہو نہ کہ دیر سے آنے والی۔‘‘[4]
[1] سنن أبي داود، الاستسقاء ، باب رفع الیدین فی الاستسقاء ، حدیث: 1173، وصحیح ابن حبان، حدیث: 604۔
[2] صحیح البخاري ، الاستسقاء ، باب: 6,5، حدیث: 1013۔
[3] سنن أبي داود، الاستسقاء ، باب رفع الیدین فی الإستسقاء، حدیث: 1176۔
[4] سنن أبي داود ، الاستسقاء ، باب رفع الیدین فی الاستسقاء، حدیث: 1169۔