کتاب: مسنون نماز اور روز مرہ کی دعائیں - صفحہ 221
کرنے والے کو یہ بھی نہ کہا جائے کہ خاموش رہو ، اسی طرح کھیل کُود کی چیزوں میں بھی مشغول نہ ہو ۔
٭ کوشش کی جائے کہ مسجد میں جلد سے جلد آئے ، اس لیے کہ حدیث میں آتا ہے کہ جمعے کے دن سب سے پہلے آنے والے کو ایک اونٹ کی قربانی کے برابر ثواب ملتا ہے ، اس کے بعد آنے والے کو گائے کی قربانی کے برابر ، اس کے بعد والے کو دُنبے کی قربانی کے برابر ، اس کے بعد والے کو مرغی کے برابر اور اس کے بعد آنے والے کو انڈہ صدقہ کرنے کے برابر ثواب ملتا ہے ، پھر جب امام خطبہ دینے کے لیے نکلتا ہے تو فرشتے اپنا رجسٹر
لپیٹ لیتے ہیں اور خطبہ سننے میں مصروف ہو جاتے ہیں ۔ [1]
٭ مسجد میں آنے کے بعد سب سے پہلے (دو رکعت) تحیۃ المسجد ادا کرے اور پھر دو دو رکعت کرکے جتنے چاہے نوافل ادا کرے ، قرآن کریم کی تلاوت یا ذکر اذکار کرے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر درود پڑھے ، اس لیے کہ جمعے کے دن کثرت سے درود پڑھنے کا بھی حکم ہے ۔
٭ اگر خطبہ شروع ہو چکا ہو تو صرف مختصر دو رکعت پڑھے اور پھر خطبہ سنے ۔ بعض لوگ خطبے کے دوران میں بھی کم ازکم چار رکعت ضرور پڑھتے ہیں اور بعض لوگ دو رکعت پڑھنا بھی ناجائز سمجھتے ہیں ۔ یہ دونوں ہی باتیں غلط ہیں ۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے تاکید فرمائی ہے کہ دورانِ خطبہ میں آنے والا شخص بھی پہلے دو رکعت ضرور پڑھے اور پھر بیٹھے،،اس لیے دورکعت سے زیادہ نہ پڑھے اور دو رکعت پڑھے بغیر بھی نہ بیٹھے ۔
٭ جمعے کے بعد چار رکعت پڑھے ، بہتر ہے کہ دو دو کرکے پڑھے ، تاہم ایک سلام سے بھی پڑھ سکتا ہے ۔ گھر جا کر پڑھے تو وہاں دو رکعتیں بھی کافی ہیں ۔
[1] صحیح البخاري ، الجمعۃ ، باب الاستماع إلی الخطبۃ یوم الجمعۃ ، حدیث: 929،و صحیح مسلم، الجمعۃ ، باب الطیب والسواک یوم الجمعۃ ، حدیث: 850۔