کتاب: مسنون نماز اور روز مرہ کی دعائیں - صفحہ 21
علاوہ ازیں قرآن کریم کے اس حکم کی رُو سے بھی ﴿ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا قُوا أَنفُسَكُمْ وَأَهْلِيكُمْ نَارًا ﴾’’اے ایمان والو! اپنے آپ کو اور اپنے گھر والوں کو جہنم کی آگ سے بچاؤ۔‘‘ [1] ہر صاحبِ ایمان کی ذمے داری ہے کہ جس طرح وہ خود نماز کی پابندی کرتا ہے، اسی طرح اپنے اہل وعیال (بیوی، بچوں اور گھر کے دیگر افراد) کو نماز کا پابند بنا کر ان کو بھی جہنم کی آگ سے بچانے کی کوشش کرے۔ نماز کی فضیلت اور فوائد حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((الصَّلَوَاتُ الْخَمْسُ، وَالْجُمْعَۃُ اِلَی الْجُمْعَۃِ وَ رَمَضَانُ اِلٰی رَمَضَانَ مُکَفِّرَاتُ مَا بَیْنَہُنَّ اِذَا اجْتَنَبَ الْکَبَائِرَ)) ’’پانچ نمازیں ، جمعہ سے آئندہ جمعہ اور رمضان سے آئندہ رمضان تک یہ سارے عمل درمیان میں ہونے والے (صغیرہ) گناہوں کا کفارہ بن جاتے ہیں بشرطیکہ یہ عمل کرنے والا کبیرہ گناہوں سے بچ کررہے۔‘‘[2] اس کا مطلب یہ ہوا کہ مذکورہ عبادات کا پابند اور کبیرہ گناہوں سے مجتنب شخص پاک صاف رہتا ہے اور یہ دو خوبیاں نماز، روزے کی پابندی اور کبیرہ گناہوں سے اجتناب سے حاصل ہوتی ہیں ۔ ایک دوسری حدیث میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
[1] التحریم 6:66۔ [2] صحیح مسلم، الطہارۃ، حدیث: 233۔