کتاب: مسنون نماز اور روز مرہ کی دعائیں - صفحہ 208
دونوں جانب سلام پھیرا جائے۔[1] تین اوقات میں نماز جنازہ پڑھنا اور دفنا ناممنوع ہے حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ تین گھڑیاں (اوقات) ایسی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں ان میں نماز پڑھنے اور اپنے مُردوں کو دفنانے سے منع فرمایا کرتے تھے، ایک سورج کے طلوع ہونے کے وقت، یہاں تک کہ (سوا نیزے تک) بلند ہوجائے۔ دوسرا، زوال کے وقت یہاں تک کہ سورج ڈھل جائے۔ تیسرا، سورج کے غروب ہونے کے وقت یہاں تک کہ غروب ہوجائے۔[2] رات کو دفنانا جائز ہے۔ مذکورہ تین اوقات کے علاوہ رات اور دن کی کسی بھی گھڑی میں نماز جنازہ پڑھنا بھی جائز ہے اور قبر میں دفنانا بھی، اس لیے رات کو دفنانے میں بھی کوئی حرج نہیں ہے۔ میت کو قبر میں اتارتے وقت کی دعا : ((بِسْمِ اللّٰہِ وَ بِاللّٰہِ وَعَلٰی مِلَّۃِ رَسُوْلِ اللّٰہِ)) ’’ اللہ کے نام سے اور اللہ کی توفیق کے ساتھ اور رسول اللہ کے مذہب پر ۔ ‘‘[3] یہ دعا اس طرح بھی منقول ہے : ((بِسْمِ اللّٰہِ وَ بِاللّٰہِ وَعَلٰی مِلَّۃِ رَسُوْلِ اللّٰہِ)) دفن کرنے کے بعد کی دعا : نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب میت کو دفن کرنے سے فارغ ہو جاتے تو فرماتے کہ اپنے بھائی کی بخشش کی اور ثابت قدم رہنے کی دعا مانگو کیونکہ اب اس سے سوال کیا
[1] صحیح مسلم، صلاۃ المسافرین باب الاوقات التی نہی عن الصلاۃ فیہا، حدیث: 831۔ [2] صحیح مسلم، صلاۃ المسافرین، باب الاوقات التی……، حدیث: 831۔ [3] جامع الترمذي، الجنائز، باب ما جاء ما یقول إذا أدخل المیت القبر، حدیث:1046، وصححہ الألبانی فی إرواء الغلیل: 197/3۔