کتاب: مسنون نماز اور روز مرہ کی دعائیں - صفحہ 203
کو، اے اللہ ! جس کو تو زندہ رکھے ہم میں سے تو زندہ رکھ اُس کو اوپر اسلام کے، اور جس کو تو فوت کرے ہم میں سے تو فوت کر اُسے اوپر ایمان کے ، اے اللہ ! ہمیں محروم نہ رکھنا اس کے اجر سے اور ہمیں گمراہ نہ کرنا اس کے بعد ۔ ‘‘[1]
((اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلَہُ وَاْرحَمْہُ وَعَافِہِ وَاعْفُ عَنْہُ وَاَکْرِمْ نُزُلَہُ وَوَسِّعْ مُدْخَلَہُ وَاغْسِلْہُ بِالْمَآئِ وَالثَّلْجِ وَالْبَرَدِ وَنَقِّہِ مِنَ الْخَطَایَا کَمَا نَقَّیْتَ الثَّوْبَ الْاَبَیْضَ مِنَ الدَّنَسِ، وَاَبْدِلْہُ دَارًا خَیْرًا مِّنْ دَارِہٖ وَاَھْلًا خَیْرًا مِّنْ اَھْلِہٖ وَزَوْجًا خَیْرًا مِّنْ زَوْجِہٖ وَاَدْخِلْہُ الْجَنَّۃَ وَاَعِذْہُ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَمِنْ عَذَابَ النَّارِ))
’’اے اللہ ! اس کو بخش دے، اس پر رحم فرما، اسے عافیت دے اور معاف کر دے اسے، اور اچھی کر مہمانی اس کی، اور فراخ کر دے اس کی قبر، اور دھو دے اسے پانی، اولوں اور برف سے۔ اور صاف کر دے اسے گناہوں سے جیسے صاف کیا تو نے سفید کپڑے کومیل کچیل سے، اور عطا فرما اسے گھر زیادہ بہتر اس کے گھر سے، اور گھر والے زیادہ بہتر اس کے گھر والوں سے، اور بیوی زیادہ بہتر اس کی بیوی سے، اور داخل فرما اسے جنت میں ، اور بچا اسے عذاب قبر سے اور آگ کے عذاب سے ۔ ‘‘[2]
((اَللّٰہُمَّ اِنَّ فُلَانَ بْنَ فُلَانٍ فِي ذِمَّتِکَ وَ حَبْلِ جَوَارِکَ، فَقِہِ مِنْ فِتْنَۃِ الْقَبْرِ وَ عَذَابِ النَّارِ وَ أَنْتَ اَہْلُ الْوَفَائِ وَالْحَقِّ، فَاغْفِرْلَہُ وَارْحَمْہُ اِنَّکَ أَنْتَ الْغَفُورُ الرَّحِیمُ))
[1] سنن ابن ماجہ، الجنائز، باب ماجاء فی الدعاء فی الصلاۃ علی الجنازۃ، حدیث:1498، وسنن أبي داود، الجنائز، باب الدعاء للمیت، حدیث:3201۔
[2] صحیح مسلم ، الجنائز، باب الدعاء للمیت فی الصلاۃ ، حدیث: 963۔