کتاب: مسنون نماز اور روز مرہ کی دعائیں - صفحہ 202
انفرادی طور پر ہی پڑھی جائیں ، سوائے نماز تراویح کے۔ تراویح کا باجماعت پڑھنا سنت ہے اور افضل ہے۔
نمازِ جنازہ کا بیان
نماز جنازہ ، رکوع، سجود کے بغیر ، کھڑے کھڑے ہی پڑھی جاتی ہے ، اس کی چار تکبیرات ہیں ۔ پہلی تکبیر (اللّٰهُ أكبَرُ)کے بعد ، سورۂ فاتحہ اور کوئی ایک سورت پڑھی جاتی ہے۔ (نمازِ جنازہ میں سورۂ فاتحہ سے پہلے ثنا (سُبْحَانَکَ اللّٰہُمَّ، وغیرہ) پڑھنے کا ذکر نہیں ، اس لیے بعض علماء کے نزدیک اس کا پڑھنا صحیح نہیں ہے۔ واللہ اعلم۔
دوسری تکبیر کے بعد وہ درودِ ابراہیمی جو ہم نماز میں پڑھتے ہیں ۔
تیسری تکبیر کے بعد میت کی مغفرت کے لیے وہ دعائیں پڑھی جاتی ہیں جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے منقول ہیں ۔
اور چوتھی تکبیر کے بعد سلام پھیر دیا جاتا ہے ۔
٭ ہر تکبیر میں رفع الیدین کرنے میں اختلاف ہے (سوائے تکبیر تحریمہ کے) بعض کے نزدیک کرنا چاہیے اور بعض اس کے قائل نہیں ۔ ہمارے نزدیک کرنا راجح ہے۔
نمازِ جنازہ کی دعائیں حسب ذیل ہیں :
((اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِحَیِّنَا وَمَیِّتِنَا وَشَاھِدِنَا وَغَآئِبِنَا وَصَغِیْرِنَا وَکَبِیْرِنَا وَذَکَرِنَا وَاُنْثَانَا، اَللّٰھُمَّ مَنْ اَحْیَیْتَہُ مِں ا فَاَحْیْہٖ عَلَی الْاِسْلَامِ وَمَنْ تَوَفَّیْتَہُ مِنَّا فَتَوَفَّہُ عَلَی الْاِیْمَانِ، اَللّٰھُمَّ لَا تَحْرِمْنَا اَجْرَہُ وَلَا تُضِلَّنَا بَعْدَہ))
’’ اے اللہ ! بخش دے ہمارے زندہ اور ہمارے مُردہ کو، ہمارے حاضر اور ہمارے غائب کو، ہمارے چھوٹے اور ہمارے بڑے کو، اور ہمارے مَردوں اور ہماری عورتوں