کتاب: مسنون نماز اور روز مرہ کی دعائیں - صفحہ 200
نمازِ حاجت نمازِ حاجت سے متعلق دعا والی حدیث سندًا ضعیف ہے جبکہ نمازِ حاجت مسنون عمل ہے۔ حدیث میں آتا ہے: ((کَانَ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اِذَا خَزَبَہُ اَمْرٌ صَلّٰی)) ’’جب بھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو کوئی اہم معاملہ درپیش ہوتا تونبی صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھتے۔‘‘[1] تاہم اس کی کوئی مخصوص دعا منقول نہیں ہے، لہٰذا اس کا طریقہ یہ ہوگا کہ دو رکعت پڑھ کر اپنی حاجت کے مطابق اپنی زبان میں اللہ سے دعا کر لی جائے یا دعائے استخارہ بھی پڑھی جا سکتی ہے ۔ (نمازِ حاجت کا جواز اور اس کی مزید تفصیل آگے آئے گی) نمازِ تسبیح یہ ایک نفلی نماز ہے ، جس کی فضیلت حسن درجے کی حدیث سے ثابت ہے ۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے چچا حضرت عباس رضی اللہ عنہ کو اس کے پڑھنے کی بڑی تاکید فرمائی اور فرمایا کہ اگر تم اسے روزانہ پڑھ سکتے ہو تو روزانہ پڑھو ، یہ ممکن نہ ہو تو ہر جمعے کو ، یہ بھی ممکن نہ ہو تو مہینے میں ایک مرتبہ، یا سال میں ایک مرتبہ ، ورنہ اپنی زندگی میں ایک مرتبہ ضرور پڑھو ۔ اس کی فضیلت یہ بیان فرمائی کہ اس کے پڑھنے سے اگلے پچھلے ، نئے پرانے ، بھول کر یا عمدًا کیے گئے ، چھوٹے بڑے ،پوشیدہ اور ظاہر سب گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں ۔ اس کا طریقہ حسب ِ ذیل ہے : یہ چار رکعتی نماز ہے ۔ پہلی رکعت میں (حمد و ثنا) سورۂ فاتحہ اور کوئی ایک سورت پڑھنے کے
[1] سنن أبي داود، التطوع، باب قیام النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم من اللیل، حدیث:1319، وحسنہ الألبانی فی صحیح سنن أبي داود، ص:361۔