کتاب: مسنون نماز اور روز مرہ کی دعائیں - صفحہ 188
اس دعا سے پہلے ہم اَللّٰھُمَّ الْعَنِ الْکَفَرَۃَ یا الْیَھُوْدَ یا الْھُنُوْدَ یا اسی طرح کوئی اورمتعین نام لے کر لعنت و ہلاکت کی دعا کر سکتے ہیں ۔
((اَللّٰھُمَّ اِنَّا نَجْعَلُکَ فِیْ نَحُوْرِھِمْ وَنَعُوْذُبِکَ مِنْ شُرُوْرِھِمْ))
’’اے اللہ! ہم تجھ کو ان کے مقابلے میں کرتے ہیں اور تیری پناہ میں آتے ہیں ان کی شرارتوں سے۔‘‘[1]
جہاد کے موقع پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعا پڑھتے تھے:
((اَللّٰھُمَّ اَنْتَ عَضُدِیْ وَنَصِیْرِیْ، بِکَ اَحُوْلُ وَبِکَ اَصُوْلُ وَبِکَ اُقَاتِلُ))
’’اے اللہ! تو ہی میر ا بازو اور میرا مددگار ہے، تیرے ہی ذریعے سے میں دشمن کی چال کو پھیرتا اور تیرے ہی ذریعے سے میں حملہ کرتا اور تیرے ہی ذریعے سے میں (تیرے دشمن سے) لڑتا ہوں ۔‘‘[2]
((اَللّٰھُمَّ مُنْزِلَ الْکِتَابِ، مُجْرِیَ السَّحَابِ وَھَازِمَ الْاَحْزَابِ اِھْزِمْھُمْ وَانْصُرْنَا عَلَیْھِمْ))
’’اے اللہ! کتاب کے اُتارنے والے، بادلوں کے چلانے والے اور لشکروں کو
[1] سنن أبي داود، أبواب الوتر، باب مایقول الرجل إذا خاف قوماً، حدیث: 1537۔
[2] سنن أبي داود، أبواب الوتر، باب مایدعٰی عند اللقاء، حدیث: 2632۔