کتاب: مسنون نماز اور روز مرہ کی دعائیں - صفحہ 178
٭ ظہر سے پہلے چار سنتیں : (دو بھی پڑھی جا سکتی ہیں ۔)[1] ٭ ظہر کے بعد دو سنتیں ۔ ٭ مغرب کی دو سنتیں : جو مغرب کے تین فرضوں کے بعد پڑھی جاتی ہیں ۔ ٭ عشاء کے بعد دو سنتیں ۔ ان بارہ رکعتوں (سنن مؤکدہ) کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ ان کے پڑھنے والے کے لیے جنت میں گھر بنا دیا جاتا ہے۔[2] علاوہ ازیں ایک روایت میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جس نے چار رکعات ظہر سے پہلے اور چار رکعات ظہر کے بعد پڑھیں ، اللہ تعالیٰ جہنم کی آگ اس پر حرام کر دیتا ہے۔‘‘[3] اس سے معلوم ہوا کہ ظہر کے فرضوں کے بعد چار رکعتیں بھی پڑھنا جائز ہے لیکن چار سنتیں ، چاہے پہلی ہوں یا بعد کی، دو دو کر کے پڑھنا بہتر ہے۔ سنن مؤکدہ کی پابندی کرنے کی ضرورت بعض لوگ مذکورہ سنن مؤکدہ (سنن رواتب) کو زیادہ اہمیت نہیں دیتے اور فرائض کی ادائیگی ہی کو کافی سمجھتے ہیں ۔ ایسا سمجھنا یا کرنا درست نہیں ۔ ان سنتوں کی ادائیگی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سنتوں کے ساتھ پیار کی دلیل ہے اور یہ پیار ہر مسلمان کو ہونا چاہئے۔ علاوہ ازیں حدیث میں آتا ہے: ’’قیامت کے دن سب سے پہلے بندے کے عملوں میں نماز کا حساب لیا جائے گا، اگر
[1] صحیح البخاري، التہجد، باب التطوع بعد المکتوبۃ، حدیث: 1172، وصحیح مسلم، صلاۃ المسافرین، باب فضل السنن الراتبۃ…، حدیث: 729۔ [2] صحیح مسلم، صلاۃ المسافرین، باب فضل السنن الراتبۃ…،حدیث:728، وجامع الترمذي، الصلاۃ، باب ماجاء فیمن صلی فی یوم ولیلۃ اثنتی عشرۃ رکعۃ من السنۃ، حدیث: 415۔ [3] جامع الترمذي، الصلاۃ، باب[منہ] آخر، حدیث:427، وسنن ابن ماجہ، إقامۃ الصلوات، باب ماجاء فیمن صلی قبل الظھر…، حدیث:1160، ومسند أحمد:426/6۔