کتاب: مسنون نماز اور روز مرہ کی دعائیں - صفحہ 169
بادشاہی ہے اور اسی کے لیے سب تعریف ہے اور وہ اوپر ہر چیز کے خوب قادر ہے، نہیں ہے گناہ سے بچنے کی ہمت اور نہ نیکی کرنے کی قوت مگر اللہ کی توفیق سے۔ نہیں ہے کوئی معبود مگر اللہ اور نہیں ہم عبادت کرتے مگر صرف اسی کی، اُسی کا (ہم پر) احسان ہے اور اُسی کا فضل اور وہی مستحق ہے اچھی تعریف کا، نہیں ہے کوئی معبود (برحق) مگر اللہ ہی، ہم اسی کی خالص بندگی کرتے ہیں ، خواہ برا سمجھیں کافر۔‘‘
یہ مذکورہ کلمات ہر نماز کے بعد نبی صلی اللہ علیہ وسلم اونچی آواز سے پڑھتے تھے۔[1] ان کے علاوہ بعض اور بھی دعائیں ہیں جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم پڑھا کرتے تھے۔ ان سب کا پڑھنا مسنون ہے، اس لیے سلام پھر جانے کے بعد بالکل خاموش بیٹھے رہنا، جیسا کہ بعض مساجد میں دیکھا جاتا ہے۔یا بہ آواز بلند خو ساختہ درود یا کلمہ طیبہ پڑھنا، جیسا کہ اہل بدعت کی مساجد میں ہوتا ہے، دونوں ہی باتیں غلط اور طریقۂ نبوی کے خلاف ہیں ۔ ہَدَا ہُمَا اللّٰہُ تَعَالیٰ۔
نماز کے بعد کا ایک اور اہم عمل : حضرت کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہر فرض نماز کے بعد پڑھنے والی کچھ تسبیحات ہیں ، جن کا پڑھنے یا کرنے والا نامراد نہیں ہو گا اور وہ ہے: 33 مرتبہ سُبحانَ اللَّهِ، 33 مرتبہ الْحَمْدُ لِلَّهِ اور 34 مرتبہ اللَّهُ أكبَرُ پڑھنا۔‘‘[2]
ایک دوسری روایت میں ، جو حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو شخص فرض نماز کے بعد اس طرح تسبیحات کا اہتمام کرے گا:
سُبحانَ اللَّهِ 33 مرتبہ الْحَمْدُ لِلَّهِ 33 مرتبہ
اللہ پاک ہے، سب تعریف اللہ ہی کے لیے ہے،
اللَّهُ أكبَرُ 33 مرتبہ
اللہ سب سے بڑا ہے۔
[1] صحیح مسلم، المساجد، باب استحباب الذکر بعد الصلاۃ، حدیث: 594۔
[2] صحیح مسلم، المساجد، باب استحباب الذکر بعد الصلاۃ، حدیث: 596۔