کتاب: مسنون نماز اور روز مرہ کی دعائیں - صفحہ 162
برکتیں نازل کیں تو نے ابراہیم اور ابراہیم ( علیہ السلام ) کی آل پر، بے شک تو تعریف کے قابل ہے بزرگی والا ۔‘‘[1] قعدۂ اُولیٰ اور قعدۂ ثانیہ کے احکام : تشہد کو قعدہ بھی کہا جاتا ہے۔ قعدہ کے معنی ہیں بیٹھنا۔ دو رکعت پڑھ کر اور تیسری یا چوتھی رکعت میں آرام سے بیٹھ کر التحیات اور درود شریف پڑھا جاتا ہے، اس لیے اسے قعدہ کہتے ہیں ۔ پہلا، قعدہ اولی یا تشہد اول اور دوسرا، قعدہ ثانیہ یا آخری تشہد کہلاتا ہے۔ قعدۂ اولیٰ میں التحیات کے ساتھ درود شریف پڑھنا مستحب ہے کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلے تشہد میں بھی درود شریف پڑھا ہے۔[2] جیسا کہ پہلے وضاحت گزری۔ اور آخری تشہد میں تو درود پڑھنا ضروری ہے۔ قعدے کے ضروری احکام درج ذیل ہیں : پہلے اور دوسرے دونوں قعدوں میں بیٹھتے ہی سبابہ (انگوٹھے کے ساتھ والی) انگلی تریپن کا حلقہ بنا کر اُٹھا لی جائے اور آخر تک اُٹھائی رکھی جائے۔ قعدے کا طریقہ یہ ہے کہ بایاں پاؤں بچھا کر دائیں پاؤں کو کھڑا رکھیں اور سرین (کولھے) پر بیٹھ جائیں ۔ اپنے دونوں ہاتھ دونوں گھٹنوں پر رکھیں ، البتہ دائیں ہاتھ کی سبابہ انگلی کے ساتھ اشارہ کریں ، جیسا کہ اوپر بیان ہوا۔[3] انگلی کو حرکت دینی ہے یا نہیں ؟ دینی ہے تو کہاں دینی ہے؟ اول تو اشارہ ہی کافی ہے، اس میں بھی حرکت کا مفہوم آجاتا ہے۔ تا ہم اگر کوئی حرکت بھی دے لے تو گنجائش ہے۔لیکن اِس کے لیے کسی خاص موقعے کا ثبوت نہیں ہے، جیسے بعض لوگ اَشْھَدُ اَنْ لَّآ اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ کے اِلاَّ اللّٰہُ پر انگلی اُٹھانے کے قائل ہیں ، یہ دعویٰ بلا دلیل ہے۔ اسی طرح
[1] صحیح البخاري : الأنبیاء، باب: 10، حدیث: 337 [2] اس کی مزید تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو: تفسیر ’’أحسن البیان‘‘ الأحزاب ، آیت: 56 کا حاشیہ، وصفۃ صلاۃ النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم للألبانی ، وأحسن الکلام فی الصلاۃ والسلام، ازعبد الغفور اثری۔ [3] صحیح مسلم ، المساجد، باب صفۃ الجلوس فی الصلاۃ وکیفیۃ وضع الیدین علی الفخذین، حدیث : 580۔