کتاب: مسنون نماز اور روز مرہ کی دعائیں - صفحہ 159
اس وضاحت کے بعد اس بحث میں پڑنے کی ضرورت نہیں رہتی ہے کہ نماز کے سجدے میں قرآنی و حدیثی دعائیں یا اپنی زبان میں دعائیں کی جاسکتی ہیں یا نہیں ؟ کیونکہ نماز سجدہ ایک توقیفی عبادت ہے جس میں نہ قیاس کیا جاسکتاہے اور نہ اپنی طرف سے کسی چیز کا اثبات کیا جاسکتا ہے۔ اس میں تو صرف منقول و مأثور دعائیں ہی مانگی جائیں گی اور مانگنی چاہئیں ۔ دیگر دعاؤں کے لیے نماز کے علاوہ سجدہ کرنے اور اس میں اپنی ضرورت و حاجت بارگاہِ الٰہی میں پیش کرنے کا اہتمام کیا جائے۔ واللہ اعلم۔ دو سجدوں کے درمیان کی دعائیں : پہلے سجدے سے اُٹھ کر اطمینان سے بیٹھنا اور ذیل کی دعا پڑھنا ضروری ہے۔ اطمینان سے بیٹھے بغیر فوراً دوسرے سجدے میں چلے جانا خلافِ سنت ہے۔ ((اَللّٰھُمّ اغْفِرْلِیْ وَارْحَمْنِْٰ وَاجْبُرْنِیْ وَارْفَعْنِیْ وَاھْدِنِیْ وَعَافِنِیْ وَارْزُقْنِی)) ’’اے اللہ! مجھے بخش دے اور مجھ پر رحم فرما اور میرے نقصان پورے کر اور مجھے بلندی عطا فرما اور مجھے ہدایت دے اور مجھے عافیت دے اور مجھے روزی عطا فرما۔‘‘[1] دوسری دعا: دو سجدوں کے درمیان یہ دعا بھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے منقول ہے: ((رَبِّ اغْفِرْلِیْ رَبِّ اغْفِرْلِیْ)) ’’اے میرے رب! مجھے بخش دے، اے میرے رب! مجھے بخش دے۔‘‘[2] جلسۂ استراحت اور پہلی اور تیسری رکعت کے لیے کھڑے ہونے کا طریقہ: پہلی رکعت کا دوسرا سجدہ کر کے فوراً کھڑے نہ ہوں بلکہ آرام سے بیٹھ جائیں ۔ اِس کے بعد دوسری رکعت کے لیے کھڑے ہوں ۔ دوسری رکعت کے بعد تشہد کے لیے بیٹھا جاتا ہے۔
[1] سنن أبي داود ، الصلاۃ، باب الدعاء بین السجدتین، حدیث:850، وجامع الترمذي، باب ما یقول بین السجدتین، حدیث:284، وا لسنن الکبرٰی للبیہقی ، باب مایقول بین السجدتین، حدیث: 2750، مذکورہ دعا کے مکمل الفاظ کسی ایک جگہ نہیں ہیں ، تینوں روایات کے مجموعے سے یہ ثابت ہیں ۔ [2] سنن أبي داود، الصلاۃ، باب یقول الرجل فی رکوعہ وسجودہٖ، حدیث:874۔