کتاب: مسنون نماز اور روز مرہ کی دعائیں - صفحہ 146
ہوگا تو وضع الیدین بھی ضروی نہیں ہونا چاہیے۔ اس صورت میں بیٹھ کر نماز پڑھنے والا ہر رکعت کا افتتاحی عمل کس طرح سرانجام دے گا؟ کھڑے ہوکر نماز پڑھنے والا تو ہر رکعت کا آغاز سینے پر ہاتھ باندھنے سے کرتا ہے لیکن بیٹھ کرنماز پڑھنے والا یہ افتتاحی عمل ہر رکعت میں کس طرح سرانجام دے گا؟ اس سوال کا جواب اگر یہ دیا جائے کہ ہر رکعت کے آغاز کے لیے ہاتھوں کا باندھنا ضروری ہے چاہے کوئی کھڑا ہوکر نماز پڑھے یا بیٹھ کر تو پھر سوال یہ ہے کہ ہاتھوں کے باندھنے کو قیام ہی کے ساتھ ضروری قرار دینے کی دلیل کیا ہے؟ اگر صرف قیام ہی اس کی دلیل ہے، اس لیے نماز میں جب بھی قیام ہوگا، وضع الیدین ضروری ہوگا تو پھر بیٹھ کر نماز پڑھنے والے کے لیے ہاتھ باندھنے کی دلیل کیا ہوگی؟ اس کا واضح جواب ان حضرات کی طرف سے دیا جانا ضروری ہے جو حالتِ قیام میں ، چاہے وہ قیامِ رکعت ہو یا قیام بعد الرکوع، وضع الیدین کو مسنون عمل باور کراتے ہیں ۔ ہماری طرف سے تو اس کا جواب واضح ہے کہ اللہ اکبر کہہ کر ہاتھوں کو سینے پر باندھنا، نماز کا افتتاحی عمل ہے اور اسی طرح ہر رکعت کے آغاز کا بھی یہی طریقہ ہے، چاہے کوئی کھڑا ہوکر نماز پڑھے یا بیٹھ کر۔ وضع الیدین کا تعلق صرف قیام ہی سے نہیں ہے بلکہ آغازِ نماز اور آغازِ رکعت سے ہے، قیام تو اس لیے کیا جاتا ہے کہ عام حالات میں نماز پڑھنے کا طریقہ یہی ہے لیکن اگر کسی کو بیٹھ کر نماز پڑھنے کی ضرورت پیش آجائے تو وہ بیٹھ کر پڑھ سکتا ہے لیکن آغازِ نماز اور آغازِ رکعت کے لیے اس کو بھی سینے ہی پر ہاتھ باندھنے لازمی ہوں گے کیونکہ نماز پڑھنے کا یہی طریقہ ہمیں بتلایا گیا ہے اور یہ ہاتھ باندھنا آغازِ رکعت ہی میں ہوگا، کھڑا ہوکر نماز پڑھنے والا ہر رکعت کے آغاز میں حالتِ قیام میں ہاتھ باندھے گا اور بیٹھ کر نماز پڑھنے والا ہر رکعت کے آغاز میں حالتِ قعود میں ہاتھ باندھے گا۔