کتاب: مسنون نماز اور روز مرہ کی دعائیں - صفحہ 14
تا کہ ہر صاحبِ علم آسانی سے مراجعت کر سکے۔ ٭ اِس میں ضروری اور اہم دعائیں بھی شامل ہیں ۔ ٭ نماز اور دعاؤں کا ترجمہ لفظی کیا گیا ہے تا کہ ہر لفظ کا ترجمہ سمجھ میں آ جائے۔ ٭ اس میں ایک متوسط اندازاختیار کیا گیا ہے جس میں زیادہ تفصیل ہے نہ بہت زیادہ اختصار بلکہ ان کے بین بین ہے۔ مقصد اس حد اوسط کا یہ ہے کہ اِسے ہر شخص آسانی سے پڑھ سکے ۔ ٭ اس میں صرف صلاۃ الخوف کا بیان نہیں ہے کیونکہ آج کل بالعموم وہ میدانی جنگ نہیں ہوتی جس میں متحارب فوجیں ایک دوسرے کے سامنے صف آراء ہوتی تھیں ، اس لیے اب صلاۃ الخوف کی ضرورت بھی پیش نہیں آتی۔ آج کل فوجیوں کو کچھ اور مسائل اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس کی تفصیل یہاں غیر ضروری ہے، اس لیے اختصار کے پیشِ نظر اس مسئلے کو چھوڑ دیا گیا ہے۔ دعا ہے کہ جس مقصد کے لیے یہ احکام و مسائل لکھے گئے ہیں ، وہ پورے ہوں اور مسلمان عوام ان کے ذریعے سے اپنی نمازوں کی اصلاح کر سکیں کیونکہ نماز اسلام کا اہم ترین فریضہ ہے۔ لیکن بدقسمتی سے اس سے بے اعتنائی بھی بڑی عام ہے۔ اکثر لوگ تو اس فریضے ہی سے بالکل غافل ہیں اور جو نمازی ہیں ، وہ بھی نماز میں تعدیلِ ارکان اور خشوع خضوع کا قطعاً اہتمام نہیں کرتے، اس لیے نماز کی حقیقت سے وہ بھی بے خبر اور اس کے فوائد سے یکسر محروم ہیں ، حالانکہ اللہ تبارک و تعالیٰ نے کامیابی کی نوید انہی اہل ایمان کے لیے بیان کی ہے جو اپنی نمازوں میں خشوع کا اہتمام کرتے ہیں ۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿ قَدْ أَفْلَحَ الْمُؤْمِنُونَ ﴿١﴾ الَّذِينَ هُمْ فِي صَلَاتِهِمْ خَاشِعُونَ ٢﴾ ’’مومن یقینا فلاح پا گئے وہ جو اپنی نماز میں عاجزی کرنے والے ہیں ۔‘‘[1]
[1] المؤمن 2-1:23