کتاب: مسنون نماز اور روز مرہ کی دعائیں - صفحہ 137
خان رحمہ اللہ کے فتاوی کا مجموعہ ہے، یہ فتوی ’’فتاویٰ علمائے حدیث‘‘ کتاب الصلاۃ، جلد دوم کے صفحات: 174-170میں بھی موجود ہے۔ مولانا عبد الرحمن مبارک پوری، مولانا شرف الدین محدث دہلوی، مولانا ثناء اللہ امرتسری رحمہم اللہ کے فتاوی بھی ’’فتاوی ثنائیہ‘‘ 532۔530/1میں موجود ہیں ۔ فتاویٰ علمیہ المعروف توضیح الاحکام، للشیخ زبیر علی زئی حفظہ اللہ ، صفحات 374-367۔ ہر صاحب علم کو ان مجموعہ ہائے فتاوی کے محولہ مقامات کا ضرور مطالعہ کرنا چاہیے تاکہ وہ ان غلط فہمیوں کی حقیقت سے آشنا ہوں جن میں بعض اصحاب علم و فضل بھی بایں علم وورع ان کا شکار ہوگئے ہیں ۔ سچ ہے لا عصمۃ الا للانبیاء علیہم السلام او من عصمہ اللّٰہ۔ قومے کا بیان : رکوع کے بعد کھڑے ہونے کو قومہ کہا جاتا ہے، جس میں مذکورہ دعا ، سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنَ حْمَدِہَ… پڑھنی ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم قومے میں بہت دیر تک کھڑے رہا کرتے تھے اور مذکورہ دعا کے علاوہ اللہ کی حمد و تسبیح پر مشتمل اور بھی دعائیں پڑھتے تھے۔ اس کے بعد سجدہ کرتے، چنانچہ آپ سے ایک دعا، جو قومے میں پڑھتے تھے، یہ بھی منقول ہے: (( رَبَّنَا لَکَ الْحَمْد مِلْئَ السَّمٰوَاتِ وَمِلْ الْاَرْضِ وَمِلْئَ شِئْتَ مِنْ شَیْئٍ بَعْدُ اَھْلَ الثَّنَآئِ وَالْمَجْدِ، اَحَقُّ مَا قَالَ الْعَبْدُ، وَکُلُّنَا لَکَ عَبْدٌ، اَللّٰھُمَّ لَا مَانِعَ لِمَا اَعْطِیْتَ وَلَا مُعْطِیَ لِمَا مَنَعْتَ، وَلَا یَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْکَ الْجَدُّ)) ’’اے ہمارے رب! تیرے ہی لیے سب تعریف ہے، آسمانوں اور زمین بھر اور اُس چیز کے بھراؤ کے برابر جو تو چاہے اس کے بعد، اے تعریف اور بزرگی کے لائق تو سزاوار ہے اس کا جو کہا بندے نے، جبکہ ہم سب تیرے ہی بندے ہیں ، اے اللہ!