کتاب: مسنون نماز اور روز مرہ کی دعائیں - صفحہ 122
نماز کا طریقہ اور نمازِ پنجگانہ کی تفصیل نماز کی نیت ہر کام کرتے وقت اِنسان کے دل میں اس کی نیت اور ارادہ ہوتا ہے، وہ زبان سے اس کا اظہار کرتا ہے نہ اس کی ضرورت ہی سمجھتا ہے۔ اِسی طرح نماز کی بھی نیت نمازی کے دل میں ہوتی ہے، زبان سے مخصوص الفاظ ادا کرنے درست نہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے نماز کی نیت کے الفاظ منقول نہیں ، اس لیے اُردو وغیرہ میں نیت کے جو الفاظ ادا کیے جاتے ہیں ، وہ خودساختہ ہیں ، انہیں ہرگز زبان سے ادا نہ کیا جائے، اس طرح نماز ہی ضائع ہونے کا خطرہ ہے کیونکہ زبان سے نیت کے الفاظ ادا کرنا بدعت، یعنی دین میں اپنی طرف سے اضافہ ہے، تو اگر نماز کا آغاز ہی بدعت سے ہوگا جس کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ’’بدترین کام‘‘ قرار دیا ہے تو وہ نماز کس طرح عند اللہ مقبول ہوگی؟ تکبیر تحریمہ پہلی تکبیر کو تکبیر تحریمہ کہتے ہیں جس کا مفہوم ہے، حرام کر دینے والی تکبیر، یعنی اب نماز میں گفتگو کرنا، دُنیاوی اُمور میں مشغول ہونا اور نماز کے آداب و شرائط کے خلاف کام کرنا حرام ہے۔