کتاب: مسنون نماز اور روز مرہ کی دعائیں - صفحہ 107
تالی بجا کر امام کو یاد کرا سکتی ہیں ۔ [1]
٭ اگر دو شخص باجماعت نماز پڑھنا چاہیں تو امام بائیں جانب اور مقتدی دائیں جانب، ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کھڑے ہوں گے، دونوں آگے پیچھے نہیں ہوں گے جیسا کہ بہت سی مسجدوں عام رواج ہے۔
٭ اگر تیسری عورت ہو تووہ پیچھے الگ صف میں کھڑی ہو گی، یعنی عورت کا اکیلے صف میں کھڑا ہونا جائز ہے۔ اسی لیے اگر مرد کسی عذر ِشرعی کی وجہ سے گھر میں نماز پڑھے تو وہ بیوی کو ساتھ ملاکر باجماعت نماز پڑھ سکتا ہے۔ مرد امامت کرے اور بیوی اس کے پیچھے اکیلی صف میں کھڑی ہوجائے، دیگر خواتین بھی ہوں ، پھر تو کوئی مسئلہ ہی نہیں ہے، وہ مرد کے پیچھے صف بندی کرلیں ۔
اکیلا شخص بھی زیادہ ثواب حاصل کرسکتا ہے
آبادی سے دور، جنگل اور صحرا میں رہنے والوں کے لیے بھی زیادہ ثواب حاصل کرنے کا طریقہ ایک حدیث میں اس طرح بیان کیا گیا ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’اللہ تعالیٰ اس چرواہے پر تعجب کرتا ہے جو پہاڑ کی چوٹی پر بسیرا کرتا ہے اور وہاں نماز کے لیے اذان دیتا اور نماز پڑھتا ہے تو اللہ عزوجل فرماتا ہے: میرے اس بندے کو دیکھو، اذان دیتا ہے اور نماز کے لیے تکبیر کہتا ہے ، مجھ سے ڈرتا ہے (اور میری عبادت کرتا ہے) میں نے اپنے بندے کو بخش دیا اور اس کو جنت میں داخل کردیا۔‘‘ [2]
[1] صحیح البخاري، العمل فی الصلاۃ، حدیث: 1203، وصحیح مسلم، الصلاۃ، حدیث: 422۔
[2] سنن أبي داود، حدیث: 1203۔