کتاب: مسنون نماز اور روز مرہ کی دعائیں - صفحہ 101
اللہ تعالیٰ اس کو توبہ کی توفیق دے دیتا ہے تو اب وہ کیا کرے؟ پچھلے 25,20 سالوں کی نمازوں کی قضا دے؟ قضا دے تو کس طرح دے؟ یا خالص توبہ ہی اس کے لیے کافی ہے؟ اس کی تفصیل آگے آرہی ہے کہ اس کے لیے سچی توبہ کافی ہے۔
نماز باجماعت کی تاکید اور احکامِ جماعت
نماز میں عام طور پر سُستی اور وقت بے وقت پڑھنے کی جو کوتاہی ہوتی ہے، اس کی وجہ جماعت سے نماز نہ پڑھنا ہے۔ جب آدمی جماعت میں شامل ہو کر نماز نہیں پڑھتا تو وہ شیطان کے وسوسوں کا شکار ہو جاتا ہے، مثلاً: شیطان وسوسہ ڈالتا ہے کہ ابھی تو بہت وقت باقی ہے، گاہکوں کا ہجوم ہے میں پہلے انہیں نمٹا لوں ، فلاں مصروفیت ہے اور فلاں کام ہے یا مہمان آئے ہوئے ہیں ، وغیرہ وغیرہ۔ اِس قسم کے بہت سے عذر اور حیلے اس کے سامنے ہوتے ہیں جن میں شیطان اس کو پھنسائے رکھتا ہے۔ اگر آدمی یہ نیت اور عزم رکھے کہ میں نے ہر صورت میں جماعت کے ساتھ نماز پڑھنی ہے تو وہ یقینا شیطان کے دام فریب سے بچ سکتا ہے۔ اسلام میں باجماعت نماز پڑھنے کی نہایت سخت تاکید کی گئی ہے اور مذکورہ قسم کے عذروں کو قابلِ قبول تسلیم نہیں کیا گیاہے [1] حتی کہ نابینا افراد تک کو بھی گھر میں نماز پڑھنے کی اجازت نہیں دی گئی۔[2]
علاوہ ازیں جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے پر 25 یا 27 گنا ثواب بھی زیادہ ملتا ہے۔ اِ س لیے ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے کہ وہ نہ صرف نماز پڑھے بلکہ ہر نماز باجماعت پڑھے، کسی قسم کی بھی مصروفیت ہو، جماعت کے مقابلے میں اُسے اہمیت نہ دے اور پانچوں وقت مسجد میں حاضر ہو کر جماعت کے ساتھ نماز پڑھے اب ذیل میں جماعت کے مختصر احکام ملاحظہ فرمائیں ۔
[1] نماز باجماعت کی اہمیت کے لیے درج ذیل احادیث ملاحظہ فرمائیں : صحیح البخاري، أحادیث : 657,649,645,644، وصحیح مسلم، أحادیث: 654,651,650 ۔
[2] صحیح مسلم، المساجد، حدیث: 653۔