کتاب: مسئلہ تکفیر اور اس کے اصول و ضوابط - صفحہ 280
شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ لکھتے ہیں ’’فقد یجتمع في الإنسان إیمان و نفاق، و بعض شعب الإیمان و شعبۃ من شعب الکفر، کما في الصحیحین عن النبي صلی اللّٰه علیہ وسلم أنہ قال: ((أربع من کن فیہ کان منافقا خالصا و من کانت فیہ خصلۃ مہن کانت فیہ خصلۃ من النفاق حتی یدعہا: إذا حدث کذب و إذا ائتمن خان و إذا عاہد غدر و إذا خاصم فجر۔)) و في الصحیح عنہ صلی اللّٰه علیہ وسلم أنہ قال: ((من مات و لم یغز و لم یحدث نفسہ بالغزو مات علی شعبۃ نفاق۔))[مجموع الفتاوی لإبن تیمیۃ: 7/520] ’’کبھی ایک انسان میں ایمان اور نفاق جمع ہو جاتے ہیں اور کچھ ایمان کے شعبے اور کفر کے شعبوں میں سے کوئی شعبہ جیسا کہ صحیح البخاری اور صحیح مسلم میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت ہے: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: چار خصلتیں جس میں پائی جائیں وہ پکا منافق ہے اور جس میں ان میں سے کوئی ایک خصلت پائی گئی اس میں نفاق کی ایک خصلت ہے یہاں تک کہ اسے چھوڑ دے جب بات کرے جھوٹ بولے اور جب اس کے پاس امانت رکھی جائے خیانت کرے اور جب عہد کرے تو غدر کرے اور جب جھگڑے تو گالی گلوچ کرے اور صحیح مسلم میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو شخص مر گیا اس حال میں کہ اس نے جہاد نہیں کیا اور نہ ہی اپنے نفس سے جہاد کی بات بیان کی وہ نفاق کے ایک شعبے پر مرا۔‘‘