کتاب: مسئلہ تکفیر اور اس کے اصول و ضوابط - صفحہ 252
(رَبَّنَا وَلَا تَحْمِلْ عَلَيْنَا إِصْرًا كَمَا حَمَلْتَهُ عَلَى الَّذِينَ مِنْ قَبْلِنَا )(البقرۃ: 286) ’’اے ہمارے رب! اور ہم پر کوئی بھاری بوجھ نہ ڈال، جیسے تو نے اسے ان لوگوں پر ڈالا جو ہم سے پہلے تھے۔‘‘ اللہ نے فرمایا: ہاں! [1] (رَبَّنَا وَلَا تُحَمِّلْنَا مَا لَا طَاقَةَ لَنَا بِهِ) (البقرۃ: 286) ’’اے ہمارے رب! اور ہم سے وہ چیز نہ اٹھوا جس (کے اٹھانے) کی ہم میں طاقت نہ ہو۔‘‘ فرمایا: ہاں! ( وَاعْفُ عَنَّا وَاغْفِرْ لَنَا وَارْحَمْنَا أَنْتَ مَوْلَانَا فَانْصُرْنَا عَلَى الْقَوْمِ الْكَافِرِينَ) (البقرۃ: 286) ’’اور ہم سے در گزر کر اور ہمیں بخش دے اور ہم پر رحم کر، تو ہی ہمارا مالک ہے، سو کافر لوگوں کے مقابلے میں ہماری مدد فرما۔ ‘‘ فرمایا: ہاں! عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا جب یہ آیت نازل ہوئی: (وَإِنْ تُبْدُوا مَا فِي أَنْفُسِكُمْ أَوْ تُخْفُوهُ يُحَاسِبْكُمْ بِهِ اللَّهُ )(البقرۃ: 284) اس سے لوگوں کے دلوں میں کوئی چیز داخل ہو گئی جو ان کے دلوں میں (پہلے) داخل نہ ہوئی تھی، تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((قولوا سمعنا و أطعنا و سلمنا)) ’’تم کہو ہم نے سنا اور مان لیا اور تسلیم کر لیا۔‘‘ فرمایا: تو اللہ تعالیٰ نے ان کے دلوں میں ایمان ڈال دیا پھر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل کی: (لَا يُكَلِّفُ اللَّهُ نَفْسًا إِلَّا وُسْعَهَا لَهَا مَا كَسَبَتْ وَعَلَيْهَا مَا اكْتَسَبَتْ رَبَّنَا لَا تُؤَاخِذْنَا إِنْ نَسِينَا أَوْ أَخْطَأْنَا) (البقرۃ: 286) ’’اللہ کسی جان کو تکلیف نہیں دیتا مگر اس کی گنجائش کے مطابق، اسی کے لیے ہے جو اس نے (نیکی) کمائی اور اسی پر ہے جو اس نے (گناہ) کمایا، اے ہمارے رب! ہم سے مؤاخذہ نہ کر اگر
[1] ) مسلم، کتاب الإیمان، باب بیان أنہ سبحانہ و تعالی لم یکلف إلا ما یطاق: 199/125۔ تفسیر طبري:3/79-80 رقم: 6532، ط: دار الحدیث القاہر۔ إبن حبان: 139۔ مسند أبي عوانۃ: 1/75-76، رقم: 222۔ مسند أحمد: 15/198-200، رقم: 9344۔