کتاب: مسئلہ تکفیر اور اس کے اصول و ضوابط - صفحہ 251
نہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((أتریدون أن تقولوا کما قال أہل الکتابین من قبلکم سمعنا و عصینا؟ بل قولوا سمعنا و أطعنا غفرانک ربنا و إلیک المصیر۔)) ’’کیا تم اس طرح کہنا چاہتے ہو جیسا کہ تم سے پہلے یہود و نصاریٰ نے کہا: ہم نے سن لیا اور نافرمانی کی، بلکہ تم کہو ہم نے سن لیا اور مان لیا، اے ہمارے رب بخشش تیری ہی ہے اور تیری طرف ہی لوٹ کر جانا ہے۔‘‘ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے کہا: (سَمِعْنَا وَأَطَعْنَا غُفْرَانَكَ رَبَّنَا وَإِلَيْكَ الْمَصِيرُ ) جب قوم نے یہ پڑھا اس کے ساتھ ان کی زبانیں مطیع ہو گئیں۔ تو اس کے بعد اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل کر دی: (آمَنَ الرَّسُولُ بِمَا أُنْزِلَ إِلَيْهِ مِنْ رَبِّهِ وَالْمُؤْمِنُونَ كُلٌّ آمَنَ بِاللَّهِ وَمَلَائِكَتِهِ وَكُتُبِهِ وَرُسُلِهِ لَا نُفَرِّقُ بَيْنَ أَحَدٍ مِنْ رُسُلِهِ وَقَالُوا سَمِعْنَا وَأَطَعْنَا غُفْرَانَكَ رَبَّنَا وَإِلَيْكَ الْمَصِيرُ) (البقرۃ: 285) ’’رسول اس پر ایمان لایا جو اس کے رب کی جانب سے اس کی طرف نازل کیا گیا اور سب مومن بھی، ہر ایک اللہ اور اس کے فرشتوں اور اس کی کتابوں اور اس کے رسولوں پر ایمان لایا، ہم اس کے رسولوں میں سے کسی ایک کے درمیان فرق نہیں کرتے۔ اور انھوں نے کہا ہم نے سنا اور ہم نے اطاعت کی، تیری بخشش مانگتے ہیں اے ہمارے رب! اور تیری ہی طرف لوٹ کر جانا ہے۔ ‘‘ پھر جب انہوں نے یہ کر لیا تو اللہ نے اسے منسوخ کر دیا تو یہ آیت نازل کی: (لَا يُكَلِّفُ اللَّهُ نَفْسًا إِلَّا وُسْعَهَا لَهَا مَا كَسَبَتْ وَعَلَيْهَا مَا اكْتَسَبَتْ رَبَّنَا لَا تُؤَاخِذْنَا إِنْ نَسِينَا أَوْ أَخْطَأْنَا ) (البقرۃ: 286) ’’اللہ کسی جان کو تکلیف نہیں دیتا مگر اس کی گنجائش کے مطابق، اسی کے لیے ہے جو اس نے (نیکی) کمائی اور اسی پر ہے جو اس نے (گناہ) کمایا، اے ہمارے رب! ہم سے مؤاخذہ نہ کر اگر ہم بھول جائیں یا خطا کر جائیں۔‘‘ اللہ نے کہا: ہاں!