کتاب: مسئلہ تکفیر اور اس کے اصول و ضوابط - صفحہ 216
شيخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں ’’.................................................................................................................... ’’بلاشبہ قول کبھی کفریہ ہوتاہےجیسے نماز، رکوۃ،روزہ اور حج کے وجود کا انکار، زنا،شراب، جو اور محرمات ابدیہ کے ساتھ نکاح کو قرار دینا پھر اچیزوں کے قائل کو کبھی یہ بات نہیں پہنچی ہوتی اور اسی طرح ان کے انکار کرنے والے کی تکفیر نہیں کی جاتی جیسے وہ شخص جو نیا نیا مسلمان ہوا ہو،یا دور دراز جنگلی علاقے میں رہتا ہو اور اسے اسلام کی احکامات نہ پہنچے ہوں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل کر دو کسی چیز کے انکار پر اس کے کافر ہونے کا حکم نہیں لگایا جائے گا جب اسے علم ہی نہ ہو کہ یہ چیز اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل کی گئی ہے۔‘‘