کتاب: مسئلہ رؤیتِ ہلال اور 12 اسلامی مہینے - صفحہ 397
ذوالحجہ کے بعض اعمال کی فضیلت کے بارے میں موضوع احادیث (1) حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جس نے ذوالحجہ کے دس دنوں کے روزے رکھے اُسے ہر دن کے بدلے ایک مہینے کے روزوں کا ثواب ملے گا اور ترویہ (8ذوالحجہ) کے دن کے روزے کے بدلے میں ایک سال کے روزوں کا ثواب ملے گا اور یوم عرفہ کے روزے کے بدلے میں دو سال کے روزوں کا ثواب ملے گا۔‘‘[1] (2) حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جس نے ذوالحجہ کے مہینے کے آخری دن اور محرم کے پہلے دن کا روزہ رکھا تو اس نے گزشتہ سال کو روزے کی حالت میں ختم کیا اور آئندہ سال کو روزے کی حالت میں شروع کیا، لہٰذا اللہ تعالیٰ اس کے لیے اس عمل کو پچاس سال کے لیے کفارہ بنا دے گا۔‘‘[2] (3) حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جس نے عرفہ کے دن ظہر اور عصر کے درمیان چار رکعات نماز ادا کی، ہر رکعت میں سورئہ فاتحہ اور پچاس دفعہ سورئہ اخلاص پڑھی، اللہ تعالیٰ اس کے لیے ایک لاکھ نیکیاں لکھ دیتا ہے اور جنت میں ہر حرف کے بدلے اس کا درجہ بلند کر دیا جاتا ہے …۔‘‘[3] (4) (1)حضرت عبداللہ بن مسعود اور علی بن ابو طالب رضی اللہ عنہما سے مروی ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جس نے عرفہ کے دن دو رکعات نفلی نماز ادا کی، ہر رکعت میں سورئہ فاتحہ
[1] یہ حدیث ضعیف اور موضوع ہے، دیکھیے: الموضوعات لابن الجوزي:112/2۔ [2] یہ حدیث موضوع ہے، دیکھیے: الموضوعات لابن الجوزي: 112/2، واللآلي المصنوعۃ للسیوطي: 108/2۔ [3] یہ موضوع روایت ہے، دیکھیے: الموضوعات لابن الجوزي: 54/2، واللآلي المصنوعۃ للسیوطي: 61/2۔