کتاب: مسئلہ رؤیتِ ہلال اور 12 اسلامی مہینے - صفحہ 349
دوسرے مہینوں کی بہ نسبت اس مہینے میں قرآن کریم کی تلاوت زیادہ کیا کرتے تھے۔ صحیح احادیث میں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم رمضان میں جبریل امین کو قرآن سنایا کرتے تھے اور جس سال آپ کی وفات ہوئی اس سال دو مرتبہ جبریل امین سے رمضان میں قرآن کا دورہ کیا۔ سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں: ’کَانَ جِبْرِیلُ علیہ السلام یَلْقَاہُ کُلَّ لَیْلَۃٍ فِي رَمَضَانَ حَتّٰی یَنْسَلِخَ، یَعْرِضُ عَلَیْہِ النَّبِيُّ صلي اللّٰه عليه وسلم اَلْقُرْآنَ‘ ’’جبریل علیہ السلام رمضان المبارک کی ہر رات آخر ماہ تک نبیٔ کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ملاقات کرتے تھے اور نبیٔ کریم صلی اللہ علیہ وسلم انھیں قرآن مجید سناتے تھے۔‘‘[1] اور سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: ’کَانَ یَعْرِضُ عَلَی النَّبِيِّ صلي اللّٰه عليه وسلم اَلْقُرْآنَ کُلَّ عَامٍ مَرَّۃً، فَعَرَضَ عَلَیْہِ مَرَّتَیْنِ فِي الْعَامِ الَّذِي قُبِضَ فِیہِ‘ ’’جبریل علیہ السلام نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر ہر سال ایک مرتبہ قرآن حکیم پڑھتے تھے۔ جس سال آپ صلی اللہ علیہ وسلم فوت ہوئے تو انھوں نے دو مرتبہ آپ پر قرآن حکیم پڑھا۔‘‘[2] دیگر احادیث میں ہے کہ قرآن اور رمضان سفارش کریں گے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’اَلصِّیَامُ وَالْقُرْآنُ یَشْفَعَانِ لِلْعَبْدِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ‘
[1] صحیح البخاري، الصوم، باب أجود ماکان النبي صلي اللّٰه عليه وسلم …، حدیث: 1902، وصحیح مسلم، الفضائل، باب جودہ صلي اللّٰه عليه وسلم ، حدیث: 2308۔ [2] صحیح البخاري، فضائل القرآن، باب کان جبریل یعرض القرآن…، حدیث: 4998۔