کتاب: مسئلہ رؤیتِ ہلال اور 12 اسلامی مہینے - صفحہ 339
واقعہ ہے۔ اور دوسرا مطلب یہ بیان کیا گیا ہے کہ قرآن مجید پورا کا پورا لیلۃ القدر میں لوحِ محفوظ سے آسمان دنیا پر اتار دیا گیا اور لیلۃ القدر رمضان کے آخری عشرے کی طاق راتوں میں سے کوئی ایک رات ہوتی ہے۔ (2) اسی ماہ مبارک میں لیلۃ القدر ہوتی ہے، جس کی بابت اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: (لَيْلَةُ الْقَدْرِ خَيْرٌ مِّنْ أَلْفِ شَهْرٍ ﴿٣﴾) ’’شب قدر، ہزار مہینوں سے بہتر ہے۔‘‘[1] ہزار مہینے کے 83سال4 مہینے بنتے ہیں۔ عام طورپر انسانوں کی عمریں بھی اس سے کم ہوتی ہیں۔ لیکن اس امت پر اللہ تعالیٰ کی یہ کتنی مہربانی ہے کہ وہ سال میں ایک مرتبہ اسے لیلۃ القدر سے نواز دیتا ہے، جس میں وہ اللہ تعالیٰ کی عبادت کر کے 83سال کی عبادت سے بھی زیادہ اجر و ثواب حاصل کر سکتے ہیں۔ امام مالک رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : ’أَنَّہٗ سَمِعَ مَنْ یَّثِقُ بِہٖ مِنْ أَہْلِ الْعِلْمِ یَقُولُ: إِنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم أُرِيَ أَعْمَارَ النَّاسِ قَبْلَہٗ، أَوْ مَا شَائَ اللّٰہُ مِنْ ذٰلِکَ، فَکَأَنَّہٗ تَقَاصَرَ أَعْمَارَ أُمَّتِہٖ أَنْ لَّا یَبْلُغُوا مِنَ الْعَمَلِ مِثْلَ الَّذِي بَلَغَ غَیْرُہُمْ فِي طُولِ الْعُمُرِ، فَأَعْطَاہُ اللّٰہُ لَیْلَۃَ الْقَدْرِ، خَیْرٌ مِّنْ أَلْفِ شَہْرٍ‘ ’’انھوں نے بعض معتمد علماء سے یہ بات سنی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو آپ سے پہلے لوگوں کی عمریں دکھلائی گئیں، تو آپ کو ایسا محسوس ہوا کہ آپ کی امت کی عمریں ان سے کم ہیں اور اس وجہ سے وہ ان لوگوں سے عمل میں پیچھے رہ جائے گی جن کو لمبی عمریں دی گئیں۔ تو اللہ تعالیٰ نے (اس کا ازالہ اس طرح فرما دیا کہ) امت محمدیہ کے لیے لیلۃ القدر عطا فرما دی جو ہزار
[1] القدر 3:97۔