کتاب: مسئلہ رؤیتِ ہلال اور 12 اسلامی مہینے - صفحہ 312
شب عبادت کرے گا اوراگلے دن روزہ رکھے گا تو اللہ تعالیٰ اس شخص کے نامۂ اعمال میں 100 برس کی عبادت اور سو برس کے روزوں کا ثواب لکھے گا۔ بارہ رکعت نماز نفل پڑھیں دو دو یا چار چار کرکے پڑھیں کسی خاص سورت کی قید نہیں اور بارہ رکعات پڑھنے کے بعد 100مرتبہ’أَسْتَغْفِرُاللّٰہَ رَبِّي مِنْ کُلِّ ذَنْبٍ وَأَتُوبُ إِلَیْہِ‘ اور 100مرتبہ درود شریف پڑھے اور روزہ رکھے جو شخص یہ کرے گا جو چاہے وہ پائے گا۔ اس کے نامۂ اعمال میں ہر رکعت کے بدلے حج اور عمرے کا ثواب لکھا جائے گا اوراس کے بارہ برس کے گناہ معاف ہوجائیں گے اور جنت پائے گا۔ نور مجسم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص اس رات چھ رکعات نماز نفل ادا کرے۔ ہر رکعت میں بعداز سورۂ فاتحہ سورۂ اخلاص سات سات مرتبہ پڑھے تو اللہ تعالیٰ اس شخص کو بخش دے گا اور ہر رکعت کے بدلے 27برس کی عبادت کا ثواب ملے گا اور وہ جنت میں جائے گا۔ جب سرور کائنات صلی اللہ علیہ وسلم معراج پر تشریف لے کر گئے تو تمام انبیاء نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتدا میں نماز ادا کی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے امامت میں دو رکعت نماز نفل ادا کی۔ پہلی رکعت میں سورئہ فیل اور دوسری رکعت میں سورۂ قریش پڑھی، پس جو شخص یہ دو رکعت نماز نفل اس طریقہ سے ادا کرے گا اسے انبیاء کے گروہ کی موافقت کا ثواب عطا فرمائے گا۔ اس شب مبارکہ میں قرآن پاک کی تلاوت، درود شریف کی کثرت اور اپنے گناہوں پر آنسو بہانا چاہیے۔ اس شب صلاۃ التسبیح پڑھنا بھی نہایت مستحسن ہے۔ رب کعبہ سے دلی دعا ہے کہ وہ ہمیں اس شب مبارکہ کی خصوصی برکات سے سرفراز فرمائے۔‘‘[1]
[1] ’’نوائے وقت ‘‘لاہور ، 10 اگست 2008ء۔