کتاب: مسئلہ رؤیتِ ہلال اور 12 اسلامی مہینے - صفحہ 310
پانی پلائے گا۔ رجب کا مہینہ اللہ تعالیٰ کا مہینہ ہے جس بندے یا بندی نے اس کا احترام کیا اللہ تعالیٰ اس کا احترام فرمائے گا۔ نبیٔ کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب رجب کی پہلی شب آتی ہے تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ یہ میرا مہینہ ہے اور بندے بھی میرے ہیں اور رحمت بھی میری ہے جو کوئی مجھ کو پکارے گا میں اس کی پکار سنوں گا اور جو کچھ مانگے گا میں اس کو عطا فرماؤں گا اور جو مغفرت چاہے گا اس کی مغفرت فرما دوں گا، رحمت میری وسیع ہے اور میں ارحم الراحمین ہوں۔‘‘ نیز فرمایا: ’’پورے ماہ میں کسی شخص نے ایک روزہ صدق دل سے رکھا تو گویا اس شخص نے ہزار برس کے روزے رکھے۔‘‘ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ جنت میں ایک محل ہے جس میں رجب کے روزہ داروں کے علاوہ کوئی نہیں جائے گا۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کا قول مبارک ہے کہ غم خوار امت صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان المبارک کے روزوں کے بعد سوائے رجب اور شعبان کے کسی مہینہ کے روزے پورے نہیں رکھے۔ پیغمبرِ خدا ایک دفعہ ایک شخص کی قبر پر پہنچے تو اس مردے نے چیخنا شروع کردیا: یا رسول اللہ! مجھ کو دوزخ کی آگ جلائے ڈالتی ہے اور میرا کفن آگ کا ہوگیا ہے۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اگر رجب میں تو ایک روزہ بھی رکھ لیتا تو ہر گز یہ آگ تیرے پاس نہ آتی نہ یہ عذاب ہوتا۔ حدیث شریف میں ہے کہ جس نے رجب میں توبہ کی تو اس کے لیے جنت کا مژدہ ہے۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان عالی شان ہے: ’’جس نے رجب کے سات روزے رکھے اس بندہ پر دوزخ کے سات دروازے بند ہوگئے جس نے آٹھ روزے رکھے ’’اللہ تعالیٰ‘‘ اس کے لیے آٹھوں دروازے جنت کے کھول دے گا۔ جس نے نو روزے رکھے تو