کتاب: مسئلہ رؤیتِ ہلال اور 12 اسلامی مہینے - صفحہ 308
دن ہے جس میں جبرئیل علیہ السلام محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے پیغمبری لے کر نازل ہوئے۔[1] حضرت سیدنا سلمان فارسی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، اللہ تعالیٰ کے محبوب، دانائے غیوب، منزہ عن العیوب صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان عالی شان ہے: ’’رجب میں ایک دن اور رات ہے جو اس دن روزہ رکھے اور رات کو قیام (عبادت) کرے تو گویا اس نے سوسال کے روزے رکھے اور یہ رجب کی ستائیس تاریخ ہے۔ اسی دن محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو مبعوث فرمایا گیا۔‘‘(شعب الایمان، جلد3،ص: 374، رقم الحدیث: 3811)[2] حضرت سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبیوں کے سالار،بے کسوں کے مدد گار، شفیع روز شمار صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان مشکبار ہے: ’’رجب میں ایک رات ہے کہ اس میں نیک عمل کرنے والے کو سو برس کی نیکیوں کا ثواب ہے اور وہ رجب کی ستائیسویں
[1] فضائل شہر رجب للخلال، حدیث: 18۔ اس کی سند میں شہر بن حوشب صدوق راوی ہے مگر کثیر الإرسال و الأوہام ہے۔ مطر بن طہمان صدوق کثیر الخطاء ہے۔ یہی اثر إحیاء علوم الدین للغزالي: (217/1) اور اس کی شرح أتحاف السادۃ المتقین للعلامۃ مرتضی زبیدي: (207/5) میں مرفوعاً مروی ہے۔ علامہ زبیدی حافظ عراقی کے حوالے سے رقمطراز ہیں کہ اس حدیث کو ابو موسیٰ المدینی نے کتاب فضائل اللیالي والأیام میں بیان کیا ہے۔ جب تک اس کی سند سامنے نہیں آجاتی تب تک یہ فیصلہ کرنا دشوار ہے کہ اسے مرفوع بیان کرنا کسی راوی کی غلطی ہے۔ حافظ ابن حجر نے اس حدیث کو موقوفاًذکر کیا ہے۔ دیکھیے: تبیین العجب، ص: 119۔ ان سے حافظ ابن عراق نے اسی طرح نقل کیا ہے۔ دیکھیے: تنزیہ الشریعۃ: 161/2۔ بہر حال اگر یہ موقوف بھی ہو تو تب بھی ضعیف ہے۔ [2] خالد بن ہیاج اور اس کا باپ ہیاج بن بسطام دونوں ضعیف راوی ہیں۔ ہیاج کو امام احمد نے متروک الحدیث اور امام ابوداد نے ترکوا حدیثہ (محدثین نے اس سے احادیث لینا چھوڑ دیں) کے ساتھ جرح کی ہے۔ امام بیہقی نے شعب الایمان میں اس روایت کو منکر قرار دیا ہے۔ حافظ ابن حجر نے بھی اسے منکر قراردیا ہے۔ تبیین العجب لابن حجر، ص: 53۔ حافظ ابن عراق حافظ ابن حجر کے مؤید ہیں۔ تنزیہ الشریعۃ: 161/2، حدیث: 41۔