کتاب: مسئلہ رؤیتِ ہلال اور 12 اسلامی مہینے - صفحہ 288
عزم کرتے ہی، اللہ کا کرنا ہوا کہ رات کو شہزادہ گھرآگیا۔ بادشاہ اسے دیکھ کر خوش بھی ہوا اور حیران بھی۔ اس نے دونوں میاں بیوی کو جیل سے بلا کر پوچھا کہ یہ ماجرا کیا ہے؟ انھوں نے بتلایا کہ اس طرح کونڈوں کی فضیلت کا ہم نے انکارکردیاتھا، جس کے نتیجے میں ہمیں یہ آزمائش پیش آئی اورجوں ہی ہم نے اس کی فضیلت تسلیم کی تو آپ کا شہزادہ بخیریت گھر آگیا، چنانچہ بادشاہ نے بھی پوری مملکت میں کونڈے بھرنے کا حکم دے دیا۔(ملخص) کونڈوں کی صورت یہ ہے کہ21رجب کی شب کو ایک خاص قسم کی میٹھی چیز تیار کرکے مٹی کے کورے کونڈوں میں بھر لی جاتی ہے، اس پر حضرت جعفر صادق رحمۃ اللہ علیہ کے نام کا ختم پڑھا جاتا ہے۔ اس کے الفاظ کا ہمیں علم نہیں، یہ کونڈے پھر عزیز و اقارب کے ساتھ بڑے اہتمام اور خاص آداب کے ساتھ کھائے اور کھلائے جاتے ہیں۔ اس رسم بدعی کے جواز کے لیے کہا جاتا ہے کہ22رجب کو حضرت جعفر صادق رحمۃ اللہ علیہ کا سانحۂ انتقال پیش آیا تھا۔ اولاً: تو ان کی تاریخِ وفات یہ نہیں بلکہ15شوال148ھ ہے، یہ بھی نہیں کہ ان کی تاریخ مختلف فیہ ہو بلکہ 15شوال باتفاق مؤرخین ہے گویا یہ ’’دلیل‘‘ جو شاخ نازک پہ آشیانہ بنے گا ناپائیدار ہوگا کی مصداق ہے۔ ثانیاً: اگر ان کی تاریخ وفات22رجب ہی مان لی جائے تب بھی اس تاریخ سے کونڈوں کا کیا تعلق۔ اور وفات کے سانحۂ دلدوز پر حلوہ خوری میں کیا تُک ہے؟ ثالثاً: 22رجب ان کی ولادت کا دن بھی نہیں، کیونکہ ان کی ولادت17ربیع الاول 83ھ کو ہوئی ہے۔