کتاب: مسئلہ رؤیتِ ہلال اور 12 اسلامی مہینے - صفحہ 287
یہ سن کر لکڑ ہارے کی بیوی نے حضرت جعفر صادق کے کونڈے بھرے، جس کے نتیجے میں اس کی خواہش کے مطابق 12سال کے بعد اس کا خاوند مال و زر کے انبار لے کر گھر لوٹ آیا۔آنے کے بعد اس نے وزیر کے محل کے سامنے ایک شاندار محل تعمیر کروایا، وزیر کی بیوی نے جب یہ نَو تعمیر محل دیکھا تو پوچھا کہ یہ کس کا محل ہے؟ بتلایا گیا کہ اسی نوکرانی کا ہے جو آپ کے گھر جھاڑو دیا کرتی تھی۔ اس نے اسے بلا کر اس کی مال داری کا راز پوچھا تو اس نے کونڈے بھرنے کاذکر کیا لیکن اسے یقین نہیں آیا اور کونڈوں کی اس کرامت کا انکار کردیا، جس کے نتیجے میں وزیر اوراس کی بیوی کو ذلت و خواری کے بد نصیب دن دیکھنے پڑے۔اوراس کی صورت یہ بنی کہ بادشاہ نے اپنے اس وزیر کو نہ صرف وزارت سے معزول کردیا بلکہ اسے جلا وطن ہونے کا حکم دے دیا، چنانچہ وہ اپنی بیوی کو لے کر وہاں سے روانہ ہوگیا۔ راستے میں اس نے ایک خربوزہ خرید کر رومال میں باندھ لیا تاکہ راستے میں کھا لیں گے۔ اتفاق سے اسی روز بادشاہ کا بیٹا شکار کھیلنے کے لیے گیا تو وقت پر واپس نہ آیا، اس کے درباریوں نے کہا: بادشاہ سلامت! کہیں اس معزول وزیر نے آپ کے شہزادے کو قتل نہ کروا دیا ہو۔ بادشاہ نے اس وزیر کے پیچھے اپنے آدمی بھیج کر اسے منگوایا اور اس سے پوچھا تو اس نے لا علمی ظاہر کی۔ بادشاہ نے پوچھا : اس رومال میں کیا ہے؟ اس نے کہا: خربوزہ ہے۔ لیکن اسے کھول کر دیکھا گیا تو اس میں شہزادے کا خون آلود سر تھا، چنانچہ بادشاہ نے ان دونوں کو جیل بھیج کر ان کے قتل کا حکم دے دیا۔ رات کو جیل میں وزیر کی بیوی نے اپنے خاوند سے کہا کہ معلوم ہوتا ہے کہ میں نے 22رجب کے کونڈوں کی فضیلت کاجو انکار کیا تھا، یہ ساری افتاد اس کی وجہ سے آئی ہے، چنانچہ انھوں نے عہد کیا کہ اگر ہمیں نجات مل گئی تو آئندہ کونڈے بھرا کریں گے۔ان کا یہ