کتاب: مسئلہ رؤیتِ ہلال اور 12 اسلامی مہینے - صفحہ 277
بیاں میں نکتۂ توحید آ تو سکتا ہے ترے دماغ میں بت خانہ ہو تو کیا کہیے چند من گھڑت کرامات حضرت پیر صاحب کو ’’سب کچھ کرنے والا‘‘ ثابت کرنے کے لیے لوگوں نے متعدد من گھڑت ’’کرامات‘‘بھی مشہور کر رکھی ہیں۔ ان میں سے چند ’’کرامات‘‘ بطور مثال پیش خدمت ہیں: 1 شیخ شہاب الدین سہروردی رحمۃ اللہ علیہ کی، جو سلسلۂ سہروردیہ کے امام ہیں، والدہ ماجدہ حضور غوث الثقلین کے والد ماجد کی خدمت میں حاضر ہوتی ہیں اور عرض کرتی ہیں کہ حضور دعا فرمائیں میرے ہاں لڑکا پیدا ہو۔ آپ نے لوحِ محفوظ میں دیکھا اوراس میں لڑکی مرقوم تھی۔ آپ نے فرمادیا کہ تیری تقدیر میں لڑکی ہے۔ وہ بی بی یہ سن کر واپس ہوئیں۔ راستہ میں حضور غوثِ اعظم ملے۔ آپ کے استفسار پر انھوں نے سارا ماجرا بیان کیا۔ حضور نے ارشاد فرمایا: جا تیرے ہاں لڑکا ہوگا مگر وضع حمل کے وقت لڑکی پیدا ہوئی۔ وہ بی بی بارگاہِ غوثیت میں اس مولود کو لے کر آئیں اور کہنے لگیں: حضور لڑکا مانگوں اور لڑکی ملے؟ فرمایا: یہاں تو لاؤ اور کپڑا ہٹا کر ارشاد فرمایا: یہ دیکھو تو، یہ لڑکا ہے یا لڑکی؟ دیکھا تو لڑکا تھا اور وہ یہی شہاب الدین سہروردی تھے۔ آپ کے حلیہ مبارک میں ہے کہ آپ کی پستان مثل عورتوں کے تھیں۔‘‘[1] اسی واقعہ کے اوپر شیخ جیلانی کے بارے میں یہ شعر لکھا ہے:
[1] باغِ فردوس معروف بہ گلزارِ رضوی، صفحہ: 26، نیز دیکھیے: کراماتِ غوث اعظم، صفحہ: 81۔