کتاب: مسئلہ رؤیتِ ہلال اور 12 اسلامی مہینے - صفحہ 267
ان کی بابت ایسی ایسی کرامات بیان کی جاتی ہیں جن سے یہی باور کرایا جاتاہے کہ وہ کائنات میں ہر قسم کا تصرف کرسکتے ہیں اور اپنی مجلسوں اور وعظوں میں ان کے اندر اللہ تعالیٰ والی صفات کا اثبات کرتے ہیں۔ مثال کے طورپر یہ نظم دیکھیے جو اس فرقے کے سب سے اہم اور مستندرسالے میں شائع ہوئی ہے۔ اس میں مشرکانہ عقیدے کا نہایت و اشگاف الفاظ میں اظہار ہے۔ ذرا سینے پر ہاتھ رکھ کر ملاحظہ فرمائیے! شیخ جیلانی میں خدائی صفات کے اثبات پر مبنی مشرکانہ نظم خدا کے فضل سے ہم پر ہے سایہ غوثِ اعظم کا ہمیں دونوں جہاں میں ہے سہارا غوثِ اعظم کا ہماری لاج کس کے ہاتھ ہے، بغداد والے کے بلائیں ٹال دینا کام کس کا، غوثِ اعظم کا جہازِ تاجراں گرداب سے فورًا نکل آیا وظیفہ جب انھوں نے پڑھ لیا یا غوثِ اعظم کا گئے اِک وقت میں ستر مریدوں کے یہاں آقا سمجھ میں آ نہیں سکتا معمہ غوثِ اعظم کا شفا پاتے ہیں صدہا جاں بلب امراضِ مہلک سے عجب دارالشفا ہے آستانہ غوثِ اعظم کا