کتاب: مسئلہ رؤیتِ ہلال اور 12 اسلامی مہینے - صفحہ 224
تیرہ تیزی کے دن؟ برصغیر پاک و ہند کے بعض علاقوں میں بھی صفر کے پہلے تیرہ دن منحوس سمجھے جاتے ہیں اور انھیں تیرہ تیزی کے دن کہا جاتا ہے۔ ان ایّام میں یہ توہم پرست لوگ شادی کرنے کو نحوست کا باعث قرار دیتے ہیں۔ یہ خیال اور عقیدہ بھی محرم کو سوگ کامہینہ سمجھنے کی طرح غلط ہے۔ آپ سال کے کسی مہینے یا دن میں شادی کر سکتے ہیں، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا، نہ کسی عظیم شخصیت کی شہادت کی وجہ سے کوئی مہینہ سوگ کا مہینہ ہی قرار پا سکتا ہے، اگر ایسا ہوتا تو ذوالحجہ کا مہینہ بھی سوگ کا مہینہ ہوتا جس میں خلیفۂ ثالث حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کی شہادت کا المناک سانحہ پیش آیا تھا۔ لیکن اس مہینے میں سب سے زیادہ شادیاں ہوتی ہیں۔ بہر حال کہنے کا مقصد یہ ہے کہ ماہ صفر کے ابتدائی دنوں کی نحوست کا عقیدہ بھی یکسر غلط اور بے بنیاد ہے۔ آخری بدھ یا آخری چہار شنبہ کی حقیقت اسی ماہِ صفر کے آخری بُدھ میں، جسے فارسی میں چہار شنبہ کہتے ہیں،رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اُس مرض کا آغاز ہوا تھا، جس سے پھر آپ صحت یاب نہ ہو سکے تاآنکہ اس کے بعد شروع ہونے والے مہینے (ربیع الاول) کی بارہ تاریخ کو آپ دنیا سے تشریف لے گئے، صلی اللہ علیہ وسلم ۔ جیسا کہ ذیل کے تاریخی حوالے سے واضح ہے: ’بَدَأَ بِرَسُولِ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم مَرَضُہُ الَّذِي مَاتَ فِیہِ یَوْمَ الْأَرْبِعَائِ، لِلَیْلَتَیْنِ بَقِیَتَا مِنْ صَفَرَ سَنَۃَ إِحْدٰی عَشَرَۃَ فِي بَیْتِ مَیْمُونَۃَ، ثُمَّ انْتَقَلَ حِینَ اشْتَدَّ مَرَضُہٗ إِلٰی بَیْتِ عَائِشَۃَ، وَقُبِضَ یَوْمَ الْاِثْنَیْنِ ضُحًی