کتاب: مسئلہ رؤیتِ ہلال اور 12 اسلامی مہینے - صفحہ 212
جس نے عاشورا کا روزہ رکھا تو گویا اس نے پورا زمانہ (عمر بھر) روزہ رکھا اور یہ نبیوں کا روزہ ہے۔ جس نے دسویں محرم کی رات کو شب بیداری کی تو گویااُس نے ساتوں آسمانی مخلوق کے مماثل عبادت کی۔ جس نے عاشورا کے دن چار رکعات اس طرح پڑھیں کہ ہررکعت میں سورۃ الحمد ایک مرتبہ اور سورۂ اخلاص پچاس مرتبہ تلاوت کی تو اللہ نے اس کے ماضی و مستقبل کے پچاس پچاس سالہ گناہ معاف کر دیے۔ اورملأِ اعلیٰ (بلند ترین مقام اقتدار) میں اس کے لیے ایک لاکھ نوری منبر بنا دیے۔ عاشورا کے دن جس نے ایک گھونٹ شربت پلایا تو گویا اس نے ایک لمحہ کے لیے بھی اللہ کی نافرمانی نہیں کی۔ عاشورا کے دن جس نے اہل بیت کے مسکینوں کو پیٹ بھر کھلایا تو وہ پل صراط پر سے بجلی کی چمک کی طرح گزر جائے گا۔ عاشورا کے دن جس نے کچھ بھی خیرات کی تو گویا سال بھر اس نے کسی سائل کو اپنے در سے واپس نہیں کیا۔ عاشورا کے دن جس نے غسل کیا تو وہ مرض موت کے سوائے کبھی بیمار نہیں ہو گا۔ عاشورا کے دن جس نے سرمہ لگایا تو پورا سال اس کی آنکھیں نہیں آئیں گی۔ عاشورا کے دن جس نے کسی یتیم کے سر پر ہاتھ پھیرا تو گویا اس نے دنیا جہاں کے تمام یتیموں کے ساتھ بھلائی کی۔ عاشورا کے دن جس نے کسی کی عیادت کی تو گویا اس نے تمام اولاد آدم علیہ السلام کے مریضوں کی عیادت کی۔