کتاب: مسئلہ رؤیتِ ہلال اور 12 اسلامی مہینے - صفحہ 145
اسلامی کونسل کے درمیان اس مسئلے میں اختلاف ہوا۔ جمعیت کی رائے میں ماہِ رمضان کی ابتدا اور انتہا ادلۂ شرعیہ کے عموم کے مطابق شرعی رؤیت کے مطابق ہونی چاہیے جبکہ سنگاپور کی اسلامی کونسل کی رائے یہ تھی کہ رمضان کی ابتدا اور انتہا فلکیات کے حساب کے مطابق ہونی چاہیے کیونکہ اس وقت ایشیا کے ممالک کا مطلع عمومًا اور سنگاپور کا مطلع خصوصًا ابر آلود تھا، لہٰذا اکثر ممالک میں رؤیت کے مقامات ابر آلود ہونے کی وجہ سے یہ ایک ایسا عذر ہے کہ جس کی وجہ سے فلکیات کے حساب (کیلنڈر) پر انحصار کیے بغیر چارہ نہیں۔ یہ مسئلہ سعودی عرب کی فقہی کونسل میں جس میں کبار علماء شامل ہیں، پیش ہوا، اسلامی فقہی کونسل کے ارکان نے نصوصِ شرعیہ کی روشنی میں اس موضوع کا خوب مطالعہ کیا اور اس کی روشنی میں جمعیت دعوت اسلامی کی تائید کی کیونکہ اس موقف کی تائید میں شرعی دلائل واضح طور پر دلالت کناں ہیں۔ اسلامی فقہی کونسل کی رائے ہے کہ سنگاپور اور ایشیا کے بعض دیگر ممالک جہاں عمومًا مطلع ابرآلود رہتا ہے اور ان جیسے علاقوں میں مسلمانوں کے لیے چاند دیکھنا ممکن نہیں ہوتا، انھیں چاہیے کہ اس سلسلے میں ان اسلامی ملکوں پر اعتماد کریں جو چاند کے سلسلے میں کسی حساب کے بجائے صرف اور صرف رؤیتِ بصری پر اعتماد کرتے ہیں تاکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اس ارشاد پر عمل ہوسکے کہ ’’چاند دیکھ کر روزہ رکھو اور چاند دیکھ کر ہی افطار (روزہ رکھنا ترک اور عید) کرو۔‘‘[1] اس فتویٰ کی رُو سے ایسے علاقوں کے لوگوں کے لیے جہاں مطلع اکثر ابر آلود رہتا ہے اور چاند کا دیکھنا ممکن نہیں ہوتا، ایسے علاقوں کی رؤیت کے مطابق رمضان و
[1] فتاویٰ اسلامیہ: 160,159/2، مطبوعہ دارالسلام ۔